كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي التَّخْيِيرِ بَيْنَ الْأَنْبِيَاءِ عَلَيْهِمْ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ صحیح حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ مُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ يَذْكُرُ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَجُلٌ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا خَيْرَ الْبَرِيَّةِ! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >ذَاكَ إِبْرَاهِيمُ
کتاب: سنتوں کا بیان
باب: انبیائے کرام علیہم السلام میں فضیلت دینے کا مسئلہ
سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے یوں خطاب کیا «يا خير البرية» ” اے مخلوق میں سب سے افضل شخصیت ! “ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” یہ سیدنا ابراہیم علیہ السلام تھے ۔“
تشریح :
اس میں بھی کسی نبی سے آپ کا تقابل نہیں ۔ ساری مخلوق میں آپ کے مرتبے کا ذکر ہے ۔
اس میں بھی کسی نبی سے آپ کا تقابل نہیں ۔ ساری مخلوق میں آپ کے مرتبے کا ذکر ہے ۔