كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي فَضْلِ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِﷺ صحیح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ قَالَ أَنْبَأَنَا ح، وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ:، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >خَيْرُ أُمَّتِي الْقَرْنُ الَّذِينَ بُعِثْتُ فِيهِمْ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ- وَاللَّهُ أَعْلَمُ, أَذَكَرَ الثَّالِثَ أَمْ لَا-، ثُمَّ يَظْهَرُ قَوْمٌ يَشْهَدُونَ وَلَا يُسْتَشْهَدُونَ، وَيَنْذِرُونَ وَلَا يُوفُونَ، وَيَخُونُونَ وَلَا يُؤْتَمَنُونَ، وَيَفْشُو فِيهِمُ السِّمَنُ
کتاب: سنتوں کا بیان
باب: اصحاب نبی کریم ﷺ کی فضیلت
سیدنا عمران بن حصین ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میری امت کا بہترین زمانہ یہی ہے جس میں میں مبعوث کیا گیا ہوں ، پھر وہ جو ان سے متصل ہوں گے ، اور پھر وہ جو ان سے متصل ہوں گے ۔ واللہ اعلم آپ نے یہ تیسری بار فرمایا کہ نہیں ، پھر ان کے بعد ایسے لوگ آئیں گے جو گواہیاں دیں گے حالانکہ ان سے گواہی مانگی نہ گئی ہو گی ، نذریں مانیں گے مگر پوری نہیں کریں گے ۔ خیانتیں کریں گے اور ان پر اعتماد نہیں کیا جائے گا اور ان میں موٹاپا بھی عام ہو گا ۔ “
تشریح :
1۔اس صحیح حدیث میں صحابہ کرام تابعین عظام اور تبع تابعین کے ادوارکے متعلق اجمالی اور مجموعی طور پر بھلائی کی خبر دی گئی ہے۔
2۔ان کے بعد وقار میں کمی ہوگی۔دینداری میں ضعف آجائے گااور آخرت کی فکر کم ہوجائے گی۔
3۔اطباء کے قول کے مطابق آدمی کے جسم میں موٹاپا عام طور پر خوش خورا کی کے علاوہ بے فکری اور بے خوفی کی بناء پر آتا ہے۔
1۔اس صحیح حدیث میں صحابہ کرام تابعین عظام اور تبع تابعین کے ادوارکے متعلق اجمالی اور مجموعی طور پر بھلائی کی خبر دی گئی ہے۔
2۔ان کے بعد وقار میں کمی ہوگی۔دینداری میں ضعف آجائے گااور آخرت کی فکر کم ہوجائے گی۔
3۔اطباء کے قول کے مطابق آدمی کے جسم میں موٹاپا عام طور پر خوش خورا کی کے علاوہ بے فکری اور بے خوفی کی بناء پر آتا ہے۔