كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي الْخُلَفَاءِ ضعيف مقطوع حَدَّثَنَا أَبُو ظَفَرٍ عَبْدُ السَّلَامِ، حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ، عَنْ عَوْفٍ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَجَّاجَ يَخْطُبُ، وَهُوَ يَقُولُ: إِنَّ مَثَلَ عُثْمَانَ عِنْدَ اللَّهِ كَمَثَلِ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ، ثُمَّ قَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ, يَقْرَؤُهَا وَيُفَسِّرُهَا: {إِذْ قَالَ اللَّهُ يَا عِيسَى إِنِّي مُتَوَفِّيكَ وَرَافِعُكَ إِلَيَّ وَمُطَهِّرُكَ مِنْ الَّذِينَ كَفَرُوا}[آل عمران: 55], يُشِيرُ إِلَيْنَا بِيَدِهِ، وَإِلَى أَهْلِ الشَّامِ.
کتاب: سنتوں کا بیان
باب: خلفاء کا بیان
عوف ( عوف ابی جمیلہ اعرابی ) نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ میں نے حجاج ( حجاج بن یوسف ) کو خطبہ دیتے ہوئے سنا ، وہ کہہ رہا تھا کہ سیدنا عثمان ؓ کی مثال اللہ کے ہاں عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام کی طرح ہے ۔ پھر یہ آیت پڑھی «إذ قال الله يا عيسى إني متوفيك ورافعك إلى ومطهرك من الذين كفروا» ” جب اللہ تعالیٰ نے فرمایا : اے عیسیٰ میں تمہیں ( اس جہان سے ) پورا پورا لے جانے والا ہوں اور اپنی طرف اٹھا لینے والا ہوں اور ان کافروں کی صحبت سے تمہیں پاک کرنے والا ہوں ۔ “ وہ یہ آیت پڑھتا جاتا تھا اور اس کی شرح کرتے ہوئے اپنے ہاتھ سے ہماری طرف اور اہل شام کی طرف اشارے کرتا جاتا تھا ۔
تشریح :
مفہوم کلام یہ تھا کہ جس طرح حضرت عیسی علیہ السلام اور ان کے متبعین کو اللہ تعالی نے کافروں پر غلبہ دیا اسی طرح حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے متبعین ہیں جو شام میں پورے ملک پر حکومت کر رہے ہیں دوسرے جو ان کے مخالف ہیں مغلوب ہیں
مفہوم کلام یہ تھا کہ جس طرح حضرت عیسی علیہ السلام اور ان کے متبعین کو اللہ تعالی نے کافروں پر غلبہ دیا اسی طرح حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے متبعین ہیں جو شام میں پورے ملک پر حکومت کر رہے ہیں دوسرے جو ان کے مخالف ہیں مغلوب ہیں