Book - حدیث 4629

كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي التَّفْضِيلِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا جَامِعُ بْنُ أَبِي رَاشِدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو يَعْلَى، عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي: أَيُّ النَّاسِ خَيْرٌ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: أَبُو بَكْرٍ، قَالَ: قُلْتُ: ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: ثُمَّ عُمَرُ، قَالَ: ثُمَّ خَشِيتُ أَنْ أَقُولَ: ثُمَّ مَنْ؟ فَيَقُولَ: عُثْمَانُ! فَقُلْتُ: ثُمَّ أَنْتَ يَا أَبَةِ، قَالَ: مَا أَنَا إِلَّا رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ .

ترجمہ Book - حدیث 4629

کتاب: سنتوں کا بیان باب: ( صحابہ کرام ؓ میں ) تفضیل کا بیان ( سیدنا علی ؓ کے فرزند ارجمند ) جناب محمد بن حنفیہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں اپنے والد سے دریافت کیا کہ رسول اللہ علیہ وسلم کے بعد افضل کون ہے؟انہو ں نے کہا حضرت ابو بکر ؓ۔میں نے کہا :پھر کون ؟کہا حضرت عمر ؓ پھر مجھے اندیشہ ہوا اگر میں نے پوچھا ان کے بعد کون ہے تو وہ کہیں گئے حضرت عثمان ؓ تو میں نے ازخود کہ دیا:‎پھر تو ‎ آپ ہو‎ں گئے ابا جان! وہ کہنے لگے کہ میں تو مسلمانوں میں سےایک عام آدمی ہوں۔
تشریح : 1۔اہل بیت کے افراد بھی اپنے طور پرحضرت ابوبکر اور حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی افضلیت اور مسلمانوں میں ان کی شہرت سے بخوبی آگاہ تھےاور اقراری بھی جیسے کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے صراحت سے فرمایا۔ 2۔حضرت علی رضی اللہ عنہ ایک متواضع شخصیت تھے۔ان میں تکبر اور تعلی نہیں تھی۔ 3۔تفضیل صحابہ کے حوالے سے فطری طور پر لوگوں میں ایک احساس موجود تھا۔لیکن اس پر کوئی جھگڑا موجود نہ تھا۔بعد میں فتنہ پروازوں نے اپنے مقاصد کے حصول اور مسلمانوں میں تفرقہ اور جدال پیدا کرنے کے لیے اس عقائد سے تعلق رکھنے والا ایک اہم نزاعی موضوع بنالیا۔ 1۔اہل بیت کے افراد بھی اپنے طور پرحضرت ابوبکر اور حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی افضلیت اور مسلمانوں میں ان کی شہرت سے بخوبی آگاہ تھےاور اقراری بھی جیسے کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے صراحت سے فرمایا۔ 2۔حضرت علی رضی اللہ عنہ ایک متواضع شخصیت تھے۔ان میں تکبر اور تعلی نہیں تھی۔ 3۔تفضیل صحابہ کے حوالے سے فطری طور پر لوگوں میں ایک احساس موجود تھا۔لیکن اس پر کوئی جھگڑا موجود نہ تھا۔بعد میں فتنہ پروازوں نے اپنے مقاصد کے حصول اور مسلمانوں میں تفرقہ اور جدال پیدا کرنے کے لیے اس عقائد سے تعلق رکھنے والا ایک اہم نزاعی موضوع بنالیا۔