كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ مَن دَعَا إِلَى السُّنَّةِ صحيح لغيره حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ:، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، قَالَ: قَدِمَ عَلَيْنَا الْحَسَنُ مَكَّةَ، فَكَلَّمَنِي فُقَهَاءُ أَهْلِ مَكَّةَ, أَنْ أُكَلِّمَهُ فِي أَنْ يَجْلِسَ لَهُمْ يَوْمًا يَعِظُهُمْ فِيهِ، فَقَالَ: نَعَمْ، فَاجْتَمَعُوا، فَخَطَبَهُمْ، فَمَا رَأَيْتُ أَخْطَبَ مِنْهُ، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا أَبَا سَعِيدٍ! مَنْ خَلَقَ الشَّيْطَانَ؟ فَقَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ! هَلْ مِنْ خَالِقٍ غَيْرُ اللَّهِ, خَلَقَ اللَّهُ الشَّيْطَانَ، وَخَلَقَ الْخَيْرَ وَخَلَقَ الشَّرَّ؟! قَالَ الرَّجُلُ: قَاتَلَهُمْ اللَّهُ كَيْفَ يَكْذِبُونَ عَلَى هَذَا الشَّيْخِ؟!
کتاب: سنتوں کا بیان
باب: اتباع سنت کی دعوت دینے ( کی اہمیت ) کا بیان
جناب حمید نے بیان کیا کہسیدنا حسن بصری ؓ مکہ آئے تو وہاں کے علماء و فقہاء نے مجھ سے کہا کہ میں ان سے یہ کہوں کہ وہ ایک دن ہمیں وعظ سنائیں ۔ تو انہوں نے قبول کر لیا ۔ چنانچہ وہ جمع ہو گئے اور حسن بصری ؓ نے درس دیا تو میں نے ان سے بڑھ کر کسی کو خطیب نہ پایا ۔ ایک آدمی نے پوچھا : ابوسعید ! شیطان کو کس نے پیدا کیا ہے ؟ وہ کہنے لگے سبحان اللہ ! بھلا اللہ کے سوا بھی کوئی خالق ہے ؟ اللہ ہی نے شیطان کو پیدا کیا ہے ۔ خیر اور شر کا خالق وہی ہے ۔ تو وہ آدمی کہنے لگا : اللہ ان کو ہلاک کرے ( نامعلوم ) کس بنا پر وہ اس شیخ پر جھوٹ بولتے ہیں ۔
تشریح :
خالق صرف اللہ تعالی ہے۔ہر چیز اس نے پیدا کی ہے۔اندھیرا نہ ہوتو نور کی پہچان ممکن نہیں۔شر نہ ہوتو خیر کی خوبی کیسے معلوم ہو
خالق صرف اللہ تعالی ہے۔ہر چیز اس نے پیدا کی ہے۔اندھیرا نہ ہوتو نور کی پہچان ممکن نہیں۔شر نہ ہوتو خیر کی خوبی کیسے معلوم ہو