كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ مَن دَعَا إِلَى السُّنَّةِ صحیح حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ قَالَ، أَخْبَرَنِي الْعَلَاءُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >مَنْ دَعَا إِلَى هُدًى,كَانَ لَهُ مِنَ الْأَجْرِ مِثْلُ أُجُورِ مَنْ تَبِعَهُ،لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا،وَمَنْ دَعَا إِلَى ضَلَالَةٍ,كَانَ عَلَيْهِ مِنَ الْإِثْمِ مِثْلُ آثَامِ مَنْ تَبِعَهُ،لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ آثَامِهِمْ شَيْئًا
کتاب: سنتوں کا بیان
باب: اتباع سنت کی دعوت دینے ( کی اہمیت ) کا بیان
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو راہ حق کی دعوت دے اسے اس قدر ثواب ہے جس قدر اس کی اتباع کرنے والوں کو ہو گا ۔ ان اتباع کرنے والوں میں سے کسی کے ثواب میں کوئی کمی نہیں ہو گی ۔ اور جس نے کسی گمراہی کی دعوت دی تو اسے اس قدر گناہ ہو گا جس قدر اس کی پیروی کرنے والوں کو ہو گا ۔ اس وجہ سے ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہ ہو گی ۔ “
تشریح :
دعوت دینے کا مفہوم بالعموم زبانی دعوت دینا سمجھاجاتا ہے حالانکہ اس کے ساتھ ساتھ ایک خاموش دعوت بھی ہوتی ہے کہ لوگ دوسروں کو دیکھ کر بہت سے کام شروع کردیتے ہیں لہذا انسان کو متنبہ ہونا چاہیے کہ وہ اپنے ماحول میں کیا کردار ادا کر رہا ہے ۔کیا وہ اپنے لیے نیکیاں جمع کر رہا ہے۔کیا وہ اپنے لیے نیکیاں جمع کر رہا ہے یا لوگوں کی برائیاں اس کے کھاتے میں پڑرہی ہیں۔اس حدیث میں اصحاب خیر کے لیے بشارت اور بد عمل اور بد کردار لوگوں کے لیے بڑی تنبیہ ہے۔
دعوت دینے کا مفہوم بالعموم زبانی دعوت دینا سمجھاجاتا ہے حالانکہ اس کے ساتھ ساتھ ایک خاموش دعوت بھی ہوتی ہے کہ لوگ دوسروں کو دیکھ کر بہت سے کام شروع کردیتے ہیں لہذا انسان کو متنبہ ہونا چاہیے کہ وہ اپنے ماحول میں کیا کردار ادا کر رہا ہے ۔کیا وہ اپنے لیے نیکیاں جمع کر رہا ہے۔کیا وہ اپنے لیے نیکیاں جمع کر رہا ہے یا لوگوں کی برائیاں اس کے کھاتے میں پڑرہی ہیں۔اس حدیث میں اصحاب خیر کے لیے بشارت اور بد عمل اور بد کردار لوگوں کے لیے بڑی تنبیہ ہے۔