كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي لُزُومِ السُّنَّةِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ح، وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَخْرَمِيُّ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ فِيهِ, فَهُوَ رَدٌّ<. قَالَ ابْنُ عِيسَى: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ صَنَعَ أَمْرًا عَلَى غَيْرِ أَمْرِنَا فَهُوَ رَدٌّ
کتاب: سنتوں کا بیان
باب: سنت کا اتباع واجب ہے
ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جس نے ہمارے اس معاملے ( دین ) میں کوئی نئی چیز پیدا کی جو اس میں سے نہیں تو وہ مردود اور باطل ہے ۔ “ ابن عیسیٰ نے یوں روایت کیا ، نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جس نے ہمارے طریقے کے خلاف کوئی کام کیا تو وہ مردود اور باطل ہے ۔“
تشریح :
اس حدیث میں دین کے لیے لفظ (امرنا) استعمال کیا گیا ہے کیونکہ ہدایت کا سرچشمہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم ہی ہیں اس لیے آپ کے ارشاد کے بغیر کوئی کام بھی اللہ کے ہاں عبادت یا تقریب کا درجہ نہیں پاسکتا۔
2۔(فهو رد) وہ مردود ہے کے دو مفہوم میں یعنی وہ کام باطل اور مردود ہے نیز وہ آدمی جو اس کا مرتکب ہووہ بھی مردود اور قابل نفرین ہے۔
اس حدیث میں دین کے لیے لفظ (امرنا) استعمال کیا گیا ہے کیونکہ ہدایت کا سرچشمہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم ہی ہیں اس لیے آپ کے ارشاد کے بغیر کوئی کام بھی اللہ کے ہاں عبادت یا تقریب کا درجہ نہیں پاسکتا۔
2۔(فهو رد) وہ مردود ہے کے دو مفہوم میں یعنی وہ کام باطل اور مردود ہے نیز وہ آدمی جو اس کا مرتکب ہووہ بھی مردود اور قابل نفرین ہے۔