Book - حدیث 4597

كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ شَرح السُنَّةِ حسن حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ, وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا صَفْوَانُ ،ح وحَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي صَفْوَانُ نَحْوَهُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَزْهَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَرَازِيُّ، عَنْ أَبِي عَامِرٍ الْهَوْزَنِيِّ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ, أَنَّهُ قَامَ فِينَا، فَقَالَ: أَلَا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فِينَا، فَقَالَ:أَلَا إِنَّ مَنْ قَبْلَكُمْ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ افْتَرَقُوا عَلَى ثِنْتَيْنِ وَسَبْعِينَ مِلَّةً, وَإِنَّ هَذِهِ الْمِلَّةَ سَتَفْتَرِقُ عَلَى ثَلَاثٍ وَسَبْعِينَ, ثِنْتَانِ وَسَبْعُونَ فِي النَّارِ وَوَاحِدَةٌ فِي الْجَنَّةِ, وَهِيَ الْجَمَاعَةُ. زَادَ ابْنُ يَحْيَى وَعَمْرٌو فِي حَدِيثَيْهِمَا: وَإِنَّهُ سَيَخْرُجُ مِنْ أُمَّتِي أَقْوَامٌ تَجَارَى بِهِمْ تِلْكَ الْأَهْوَاءُ, كَمَا يَتَجَارَى الْكَلْبُ لِصَاحِبِهِ. وَقَالَ عَمْرٌو: الْكَلْبُ بِصَاحِبِهِ لَا يَبْقَى مِنْهُ عِرْقٌ، وَلَا مَفْصِلٌ, إِلَّا دَخَلَهُ.

ترجمہ Book - حدیث 4597

کتاب: سنتوں کا بیان باب: سنت کی تشریح و توضیح کا بیان ابو عامر ہوزنی کا بیان ہے کہ سیدنا معاویہ بن ابوسفیان ؓ ہم میں خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور کہا : خبردار ! تحقیق رسول اللہ ﷺ ہم میں کھڑے ہوئے اور فرمایا خبردار ! تم سے پہلے اہل کتاب بہتر ( 72 ) فرقوں میں تقسیم ہوئے تھے اور یہ ملت تہتر ( 73 ) فرقوں میں تقسیم ہو گی ۔ بہتر ( 72 ) آگ میں جائیں گے اور ایک فرقہ جنت میں جائے گا اور یہی الجماعۃ ہو گا ۔ ابن یحییٰ اور عمرو نے اپنی روایتوں میں مزید کہا بلاشبہ میری امت میں سے کچھ قومیں نکلیں گی ان میں یہ اہواء ( من پسند نظریات اور اعمال کو دین میں داخل کرنا ) ایسے سرایت کر جائیں گی جیسے کہ باؤلے پن کی بیماری اپنے بیمار میں سرایت کر جاتی ہے ۔ حضرت عمرو نے کہا باؤلے پن کے بیمار کی کوئی رگ اور کوئی جوڑ باقی نہیں رہتا جس میں اس بیماری کا اثر نہ ہو ۔
تشریح : ۔ان احادیث میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہ اور امت کے افراد کو متنبہ کیا گیا ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے پہلے ہی بتادیاتھا۔ 2۔ الجماعة بمعنی اجتماع دراصل اسم مصدر ہے اور ایسی قوم کے لیے بو لاگیا ہے جو آپس میں ہر طرح اکھٹے اور مجتمع ہوں۔اهل السنة والجماعة کا نام بھی اس معنی میں ہے کہ یہ لوگ کتاب و سنت پر مجتمع ہیں اور ان میں ایسا افتراق نہیں ہے کہ ایک دوسرے کو گمراہ قرار دیتے پھریں۔شیخ جیلانی ؒ نے الجماعہ سے مراد جماعت صحابہ کے متبع لوگ بیان کیا ہے۔کیونکہ صحابہ کے زمانے میں صرف اور صرف کتاب و سنت پر سب اکھٹے تھے۔اہواءاور بدعات تو ایک طرف کسی فقہی مکتب فکر کا وجود بھی نہیں تھا۔ 3۔ اهل السنةوالجماعة وہی ایک فرقہ ہے جو بزبان رسالت نجات یافتہ ہے۔جب لوگ تفرقے کے اسباب سے باز آجائیں تو ان میں اتفاق واتحاد آجاتا ہےاور پھر وہ الجماعة بنتے ہیں۔تفرقہ کا بنیادی سبب اور سنت صحیحہ کو چھوڑ کر بدعات کی پیروی کرنا ہے ۔ان احادیث میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہ اور امت کے افراد کو متنبہ کیا گیا ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے پہلے ہی بتادیاتھا۔ 2۔ الجماعة بمعنی اجتماع دراصل اسم مصدر ہے اور ایسی قوم کے لیے بو لاگیا ہے جو آپس میں ہر طرح اکھٹے اور مجتمع ہوں۔اهل السنة والجماعة کا نام بھی اس معنی میں ہے کہ یہ لوگ کتاب و سنت پر مجتمع ہیں اور ان میں ایسا افتراق نہیں ہے کہ ایک دوسرے کو گمراہ قرار دیتے پھریں۔شیخ جیلانی ؒ نے الجماعہ سے مراد جماعت صحابہ کے متبع لوگ بیان کیا ہے۔کیونکہ صحابہ کے زمانے میں صرف اور صرف کتاب و سنت پر سب اکھٹے تھے۔اہواءاور بدعات تو ایک طرف کسی فقہی مکتب فکر کا وجود بھی نہیں تھا۔ 3۔ اهل السنةوالجماعة وہی ایک فرقہ ہے جو بزبان رسالت نجات یافتہ ہے۔جب لوگ تفرقے کے اسباب سے باز آجائیں تو ان میں اتفاق واتحاد آجاتا ہےاور پھر وہ الجماعة بنتے ہیں۔تفرقہ کا بنیادی سبب اور سنت صحیحہ کو چھوڑ کر بدعات کی پیروی کرنا ہے