Book - حدیث 4531

كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ أَيُقَادُ الْمُسْلِمُ بِالْكَافِرِ حسن صحيح حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ عَلِيٍّ زَادَ فِيهِ وَيُجِيرُ عَلَيْهِمْ أَقْصَاهُمْ وَيَرُدُّ مُشِدُّهُمْ عَلَى مُضْعِفِهِمْ وَمُتَسَرِّيهِمْ عَلَى قَاعِدِهِمْ

ترجمہ Book - حدیث 4531

کتاب: دیتوں کا بیان باب: کیا مسلمان کو کافر کے بدلے میں قتل کیا جائے گا؟ جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے ، وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اور مذکورہ بالا روایت علی کی مانند ذکر دیا ۔ اس میں اضافہ ہے ” ان کا ( مسلمانوں کا ) بعید ترین فرد بھی امان دے سکتا ہے ۔ اور ان کا تنومند اور قوی رفتار اپنے ضعیف اور سست رفتار کو بھی ساتھ ملائے ( مال غنیمت میں اس کو شریک کرے ) اور چھوٹے دستے میں جانے والا بڑے لشکر میں رہ جانے والوں کو بھی شریک سمجھے ۔ “
تشریح : آخری جملے کا مطلب یہ ہے کہ جہاد میں شریک ہونے والے تمام مجاہد مال غنیمت میں حصے دار ہوں گے ،حتی کہ اگر ایک چھوٹا دستہ ،بڑے لشکر سے الگ ہو کر کوئی جہاد معرکہ سر کرے اور وہاں سے مال غنیمت حاصل کرے تو اس میں بڑے لشکر والے بھی جو اپنے امیر کے ساتھ بیٹھے رہے ،شریک ہوں گے ۔ آخری جملے کا مطلب یہ ہے کہ جہاد میں شریک ہونے والے تمام مجاہد مال غنیمت میں حصے دار ہوں گے ،حتی کہ اگر ایک چھوٹا دستہ ،بڑے لشکر سے الگ ہو کر کوئی جہاد معرکہ سر کرے اور وہاں سے مال غنیمت حاصل کرے تو اس میں بڑے لشکر والے بھی جو اپنے امیر کے ساتھ بیٹھے رہے ،شریک ہوں گے ۔