Book - حدیث 4516

كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ مَنْ قَتَلَ عَبْدَهُ أَوْ مَثَّلَ بِهِ أَيُقَادُ مِنْهُ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ ابْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ خَصَى عَبْدَهُ خَصَيْنَاهُ<. ثُمَّ ذَكَرَ مِثْلَ حَدِيثِ شُعْبَةَ وَحَمَّادٍ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ، عَنْ هِشَامٍ مِثْلَ حَدِيثِ مُعَاذٍ.

ترجمہ Book - حدیث 4516

کتاب: دیتوں کا بیان باب: اگر کوئی اپنے غلام کو قتل کر دے یا اس کا کان ، ناک وغیرہ کاٹ ڈالے تو کیا اس سے قصاص لیا جائے گا؟ جناب قتادہ ؓ نے اپنی سند سے مذکورہ بالا روایت کی مثل روایت کیا ، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جس نے اپنے غلام کو خصی کیا ہم اسے خصی کر دیں گے ۔ ‘ اور پھر شعبہ اور حماد کی حدیث کی مثل روایت کیا ۔ ( یعنی جو اوپر مذکورہ ہوئی ہے ) ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اسے ابوداود طیالسی نے بواسطہ ہشام روایت کیا اور حدیث معاذ کی طرح بیان کیا ۔
تشریح : بعض ائمہ کے نزدیک مذکورہ دونوں روایات ضعیف ہیں اس لئے بعد کی روایات صحیح ہیں اور مسئلہ وہی ہے جوان سے ثابت ہو رہا ہے کہ غلام کے بدلے میں مالک کو قصاصا قتل نہیں کیا جائے گا ۔ لیکن جن کے نزدیک مذکورہ روایات صحیح کاحسن ہیں ان کے نزدیک اس کا مطلب صرف زجروتوبیح اور تنبیہ ہے نہ کہ قصاص لیا جانا یا پھر یہ روایات منسوخ ہیں ۔ بعض ائمہ کے نزدیک مذکورہ دونوں روایات ضعیف ہیں اس لئے بعد کی روایات صحیح ہیں اور مسئلہ وہی ہے جوان سے ثابت ہو رہا ہے کہ غلام کے بدلے میں مالک کو قصاصا قتل نہیں کیا جائے گا ۔ لیکن جن کے نزدیک مذکورہ روایات صحیح کاحسن ہیں ان کے نزدیک اس کا مطلب صرف زجروتوبیح اور تنبیہ ہے نہ کہ قصاص لیا جانا یا پھر یہ روایات منسوخ ہیں ۔