كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ مَنْ قَتَلَ بَعْدَ أَخْذِ الدِّيَةِ حسن صحيح حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُقْتَلُ مُؤْمِنٌ بِكَافِرٍ وَمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا دُفِعَ إِلَى أَوْلِيَاءِ الْمَقْتُولِ فَإِنْ شَاءُوا قَتَلُوهُ وَإِنْ شَاءُوا أَخَذُوا الدِّيَةَ
کتاب: دیتوں کا بیان
باب: اگر کوئی دیت لینے کے بعد بھی قتل کرے تو؟
جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے ‘ وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” کسی مومن کو کافر کے بدلے قتل نہ کیا جائے اور جس نے کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کیا تو قاتل کو مقتول کے وارثوں کے حوالہ کیا جائے ‘ وہ چاہیں تو اسے ( قصاص میں ) قتل کر دیں اور اگر چاہیں تو دیت لے لیں ۔ “
تشریح :
مومن کو کافر کے بدلے قتل نہیں کیا جاسکتا یہ مسئلہ آگے حدیث4530 میں آرہا ہے ۔
مومن کو کافر کے بدلے قتل نہیں کیا جاسکتا یہ مسئلہ آگے حدیث4530 میں آرہا ہے ۔