Book - حدیث 4504

كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ وَلِيِّ الْعَمْدِ يَاخذ الدِّيَة صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا شُرَيْحٍ الْكَعْبِيَّ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا إِنَّكُمْ يَا مَعْشَرَ خُزَاعَةَ قَتَلْتُمْ هَذَا الْقَتِيلَ مِنْ هُذَيْلٍ وَإِنِّي عَاقِلُهُ فَمَنْ قُتِلَ لَهُ بَعْدَ مَقَالَتِي هَذِهِ قَتِيلٌ فَأَهْلُهُ بَيْنَ خِيَرَتَيْنِ أَنْ يَأْخُذُوا الْعَقْلَ أَوْ يَقْتُلُوا

ترجمہ Book - حدیث 4504

کتاب: دیتوں کا بیان باب: قتل عمد میں مقتول کا وارث اگر دیت لینے پر راضی ہو ( تو درست ہے ) جناب ابوشریح کعبی ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اے بنو خزاعہ ! تم نے ہذیل کا یہ آدمی قتل کیا ہے ‘ میں اس کی دیت ادا کرتا ہوں ، میری اس بات کے بعد جس کسی کا کوئی آدمی قتل کیا گیا تو اس کے وارثوں کو دو باتوں میں سے ایک کا اختیار ہو گا کہ یا تو دیت لے لیں یا ( قصاص میں ) قتل کریں ۔ “
تشریح : ایک تیسرا اختیار بھی ہے کہ معاف کردیں جبکہ بعض فقہا نے دیت لینے کو بھی معاف کرنے کی ایک صورت بیان کیا ہے ۔ ایک تیسرا اختیار بھی ہے کہ معاف کردیں جبکہ بعض فقہا نے دیت لینے کو بھی معاف کرنے کی ایک صورت بیان کیا ہے ۔