Book - حدیث 4497

كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ الْإِمَامِ يَأْمُرُ بِالْعَفْوِ فِي الدَّمِ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيُّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رُفِعَ إِلَيْهِ شَيْءٌ فِيهِ قِصَاصٌ إِلَّا أَمَرَ فِيهِ بِالْعَفْوِ

ترجمہ Book - حدیث 4497

کتاب: دیتوں کا بیان باب: حاکم یا قاضی خون معاف کرنے کا کہے تو کیسا ہے؟ سیدنا انس بن مالک ؓ کہتے ہیں ، میں نے دیکھا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس جب بھی کوئی ایسا مقدمہ لایا جاتا جس میں قصاص ہوتا تو آپ ﷺ معاف کرنے کا فرماتے ۔
تشریح : قاضی اورحاکم صاحب کا معاملہ کو معاف کرنےکی ترغیب دے سکتے ہیں ازخود معاف کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتے ۔ اگر معاف کریں تو بہت بڑا ظلم ہے جیسے کہ ہمارے حکومتوں کا معمول ہے ۔ قاضی اورحاکم صاحب کا معاملہ کو معاف کرنےکی ترغیب دے سکتے ہیں ازخود معاف کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتے ۔ اگر معاف کریں تو بہت بڑا ظلم ہے جیسے کہ ہمارے حکومتوں کا معمول ہے ۔