Book - حدیث 4482

كِتَابُ الْحُدُودِ بَابٌ إِذَا تَتَابَعَ فِي شُرْبِ الْخَمْرِ حسن صحيح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ذَكْوَانَ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِذَا شَرِبُوا الْخَمْرَ فَاجْلِدُوهُمْ، ثُمَّ إِنْ شَرِبُوا فَاجْلِدُوهُمْ، ثُمَّ إِنْ شَرِبُوا فَاجْلِدُوهُمْ، ثُمَّ إِنْ شَرِبُوا فَاقْتُلُوهُمْ<.

ترجمہ Book - حدیث 4482

کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان باب: جو شخص باربار شراب پیے سیدنا معاویہ بن ابوسفیان ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ( شرابی ) جب شراب پئیں تو انہیں درے لگاؤ ، پھر اگر پئیں تو درے لگاؤ ، پھر اگر پئیں تو درے لگاؤ پھر اگر پئیں تو قتل کر دو ۔ “
تشریح : امام ترمذی رحمتہ اللہ کتاب العلل میں لکھتے ہیں کہاس حدیث کے ترک یعنی منسوخ ہونے پر علماء کا احماع ہے۔اور اس حدیث کی تاویل یہ ہے کہ اس سے مراد سخت مار ہے۔ اور اگلی حدیث(4485) کو اس کا نا سخ سمجھا جاتا ہے۔ علامہ زیلعی رحمۃاللہ علیہ نے بحوالہ ابن حبان لکھا ہے کہ قتل کاحکم اس کے لیے ہے جو اس کی حلت کا قائل ہو اور حرمت کوقبول نہ کرتا ہو۔ (عون المعبود) امام ترمذی رحمتہ اللہ کتاب العلل میں لکھتے ہیں کہاس حدیث کے ترک یعنی منسوخ ہونے پر علماء کا احماع ہے۔اور اس حدیث کی تاویل یہ ہے کہ اس سے مراد سخت مار ہے۔ اور اگلی حدیث(4485) کو اس کا نا سخ سمجھا جاتا ہے۔ علامہ زیلعی رحمۃاللہ علیہ نے بحوالہ ابن حبان لکھا ہے کہ قتل کاحکم اس کے لیے ہے جو اس کی حلت کا قائل ہو اور حرمت کوقبول نہ کرتا ہو۔ (عون المعبود)