Book - حدیث 4470

كِتَابُ الْحُدُودِ بَابٌ فِي الْأَمَةِ تَزْنِي وَلَمْ تُحْصَنْ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >إِذَا زَنَتْ أَمَةُ أَحَدِكُمْ فَلْيَحُدَّهَا، وَلَا يُعَيِّرْهَا- ثَلَاثَ مِرَارٍ- فَإِنْ عَادَتْ فِي الرَّابِعَةِ, فَلْيَجْلِدْهَا، وَلْيَبِعْهَا بِضَفِيرٍ أَوْ بِحَبْلٍ مِنْ شَعْرٍ<.

ترجمہ Book - حدیث 4470

کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان باب: غیر شادی شدہ لونڈی زنا کرے تو ؟ سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جب تم میں سے کسی کی لونڈی زنا کرے تو چاہیئے کہ اسے حد لگائے اور عار نہ دلائے اور تین بار تک ایسا کرے ‘ اگر چوتھی بار بھی کرے تو اسے حد لگائے اور ایک رسی کے بدلے بیچ ڈالے ۔ “ یا فرمایا ” بالوں کی رسی کے عوض بیچ دے ۔ “
تشریح : 1) لونڈی کامالک ہی اس بات کامکاف ہے کہ اے حد لگائے اور صرف زجرو توبیخ یا عارلانے پر کفایت نہ کرے کہ حد شرعی کو موقوٖف کردے۔ 2) عارنہ دلائے کا مفہوم یہ بھی ہوسکتاہے کہ بہت زیادہ عار نہ دلائے۔ کیونکہ بعض اوقات بعض طبیعتیں اس انداز سے اور زیادہ ڈھیٹ ہوجاتی ہیں اور ان کے منفی جذبات ابھر آتے ہیں اور پھر عمدہ اگناہ کرنے پر آمادہ ہوتی ہے۔ یہ ایک نفسیاتی مسائل ہے۔ 3) بدفطرت غلام نوکر کو اپنے دور سے دور کردینا چاہئے۔ 1) لونڈی کامالک ہی اس بات کامکاف ہے کہ اے حد لگائے اور صرف زجرو توبیخ یا عارلانے پر کفایت نہ کرے کہ حد شرعی کو موقوٖف کردے۔ 2) عارنہ دلائے کا مفہوم یہ بھی ہوسکتاہے کہ بہت زیادہ عار نہ دلائے۔ کیونکہ بعض اوقات بعض طبیعتیں اس انداز سے اور زیادہ ڈھیٹ ہوجاتی ہیں اور ان کے منفی جذبات ابھر آتے ہیں اور پھر عمدہ اگناہ کرنے پر آمادہ ہوتی ہے۔ یہ ایک نفسیاتی مسائل ہے۔ 3) بدفطرت غلام نوکر کو اپنے دور سے دور کردینا چاہئے۔