Book - حدیث 4425

كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ رَجْمِ مَاعِزِ بْنِ مَالِكٍ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَاعِزِ بْنِ مَالِكٍ: >أَحَقٌّ مَا بَلَغَنِي عَنْكَ؟<، قَالَ: وَمَا بَلَغَكَ عَنِّي؟ قَالَ: >بَلَغَنِي عَنْكَ أَنَّكَ وَقَعْتَ عَلَى جَارِيَةِ بَنِي فُلَانٍ!<، قَالَ: نَعَمْ، فَشَهِدَ أَرْبَعَ شَهَادَاتٍ, فَأَمَرَ بِهِ فَرُجِمَ.

ترجمہ Book - حدیث 4425

کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان باب: ماعز بن مالک کے رجم کا بیان سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ماعز بن مالک سے کہا ” کیا جو بات مجھے تیرے متعلق پہنچی ہے وہ حق ہے ؟ “ بولا کہ آپ ﷺ کو میرے متعلق کیا خبر پہنچی ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” مجھے معلوم ہوا ہے کہ تم بنو فلاں کی لڑکی کے ساتھ زنا کر بیٹھے ہو ؟ “ کہا کہ ہاں ، چنانچہ اس نے چار گواہیاں دیں ۔ پھر آپ ﷺ نے اس کے متعلق حکم دیا تو اسے رجم کر دیا گیا ۔
تشریح : ان احادیث میں کوئی تعارض نہیں ہے بلکہ قوم کےلوگوں نےاس کو رسول اللہﷺ کی خدمت میں آنے کا کہا آپ نے بھی اس سے دریافت فرمایاتواس نے چارباراقرارکیاتواس پرحدقائم کی گئی۔ ان احادیث میں کوئی تعارض نہیں ہے بلکہ قوم کےلوگوں نےاس کو رسول اللہﷺ کی خدمت میں آنے کا کہا آپ نے بھی اس سے دریافت فرمایاتواس نے چارباراقرارکیاتواس پرحدقائم کی گئی۔