Book - حدیث 4406

كِتَابُ الْحُدُودِ بَابٌ فِي الْغُلَامِ يُصِيبُ الْحَدَّ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ, أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَرَضَهُ يَوْمَ أُحُدٍ- وَهُوَ ابْنُ أَرْبَعَ عَشْرَةَ سَنَةً- فَلَمْ يُجِزْهُ، وَعَرَضَهُ يَوْمَ الْخَنْدَقِ- وَهُوَ ابْنُ خَمْسَ عَشْرَةَ سَنَةً- فَأَجَازَهُ.

ترجمہ Book - حدیث 4406

کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان باب: نابالغ اگر قابل حد جرم کرے تو اس پر حد نہیں لگتی ( نیز علامات بلوغت کا بیان ) سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت کہ نبی کریم ﷺ نے احد والے دن ان کا جائزہ لیا جبکہ ان کی عمر چودہ سال تھی تو آپ ﷺ نے ان کو جنگ میں شریک ہونے کی اجازت نہیں دی تھی ۔ اور پھر خندق والے دن ان کا جائزہ لیا اور وہ پندرہ سال کے تھے تو آپ ﷺ نے ان کو اجازت دے دی ۔
تشریح : شرعی طور پر بالغ سمجھے جانےکے لئے پندرہ سال کی عمر کا اعتبار ہے خواہ زیر ناف بال اگیں یا نہ احتلام ہویا نہاور نابالغ کو قتال میں شریک کرنا روا نہیں ۔ شرعی طور پر بالغ سمجھے جانےکے لئے پندرہ سال کی عمر کا اعتبار ہے خواہ زیر ناف بال اگیں یا نہ احتلام ہویا نہاور نابالغ کو قتال میں شریک کرنا روا نہیں ۔