Book - حدیث 4404

كِتَابُ الْحُدُودِ بَابٌ فِي الْغُلَامِ يُصِيبُ الْحَدَّ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عُمَيْرٍ، حَدَّثَنِي عَطِيَّةُ الْقُرَظِيُّ، قَالَ: كُنْتُ مِنْ سَبْيِ بَنِي قُرَيْظَةَ، فَكَانُوا يَنْظُرُونَ, فَمَنْ أَنْبَتَ الشَّعْرَ قُتِلَ، وَمَنْ لَمْ يُنْبِتْ لَمْ يُقْتَلْ، فَكُنْتُ فِيمَنْ لَمْ يُنْبِتْ.

ترجمہ Book - حدیث 4404

کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان باب: نابالغ اگر قابل حد جرم کرے تو اس پر حد نہیں لگتی ( نیز علامات بلوغت کا بیان ) سیدنا عطیہ قرظی ؓ کہتے ہیں کہ میں بنو قریظہ کے قیدیوں میں سے تھا ‘ چنانچہ مسلمانوں نے دیکھنا شروع کیا ‘ یعنی جس جس کے ( زیر ناف ) بال اگ آئے تھے اسے قتل کر دیا گیا اور جس کے نہیں اگے تھے اسے قتل نہ کیا گیا ‘ چنانچہ میں ان میں سے تھا جن کے بال نہیں اگے تھے ۔
تشریح : بنو قریظہ یہودی قبیلہ مدینہ کے اطراف میں آباد تھااور میثاق مدینہ کی روسے یثرب کےدفاع کا ذمہ داراور پابندتھا مگر جنگ خندق کے موقع پرانہوں نے اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قریش مکہ کاساتھ دیا اور شریک جنگ ہوگیا۔ مسلمانوں کے لئے یہ موقع کڑی آزمائش کا تھا مگر اللہ تعالی نے نسرت فرمائیاور سب ذلیل خوار ہوکر پسپا ہوگئے۔بعدازاں مسلمانوں نے بنو قریظہ کا محاصرہ کیا تو یہ لوگ حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کے فیصلے پر راضی ہوگئے۔ انہوں نےفیصلہ دیا کہ بڑے مردوں اوربالغوں کوقتل کردیا جائے۔ عورتوں اوربالغ بچوں کو غلام لونڈی بنالیا جائے(تفصیل کےلئے دیکھیے الرحيق المختوم) بنو قریظہ یہودی قبیلہ مدینہ کے اطراف میں آباد تھااور میثاق مدینہ کی روسے یثرب کےدفاع کا ذمہ داراور پابندتھا مگر جنگ خندق کے موقع پرانہوں نے اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قریش مکہ کاساتھ دیا اور شریک جنگ ہوگیا۔ مسلمانوں کے لئے یہ موقع کڑی آزمائش کا تھا مگر اللہ تعالی نے نسرت فرمائیاور سب ذلیل خوار ہوکر پسپا ہوگئے۔بعدازاں مسلمانوں نے بنو قریظہ کا محاصرہ کیا تو یہ لوگ حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کے فیصلے پر راضی ہوگئے۔ انہوں نےفیصلہ دیا کہ بڑے مردوں اوربالغوں کوقتل کردیا جائے۔ عورتوں اوربالغ بچوں کو غلام لونڈی بنالیا جائے(تفصیل کےلئے دیکھیے الرحيق المختوم)