Book - حدیث 4401

كِتَابُ الْحُدُودِ بَابٌ فِي الْمَجْنُونِ يَسْرِقُ أَوْ يُصِيبُ حَدًّا صحیح حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مِهْرَانَ، عَنْ أَسبِي ظَبْيَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: مُرَّ عَلَى عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ... بِمَعْنَى (4399)، عُثْمَانَ قَالَ: أَوَ مَا تَذْكُرُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلَاثَةٍ: عَنِ الْمَجْنُونِ الْمَغْلُوبِ عَلَى عَقْلِهِ حَتَّى يَفِيقَ، وَعَنِ النَّائِمِ حَتَّى يَسْتَيْقِظَ، وَعَنِ الصَّبِيِّ حَتَّى يَحْتَلِمَ<؟! قَالَ: صَدَقْتَ، قَالَ: فَخَلَّى عَنْهَا.

ترجمہ Book - حدیث 4401

کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان باب: اگر کوئی مجنون ، اور پاگل شخص چوری کرے یا قابل حد جرم کا ارتکاب کرے سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ لوگ اس عورت کو لے کر سیدنا علی بن ابی طالب ؓ کے پاس سے گزرے ۔ اور عثمان ( عثمان بن ابی شیبہ ) کی روایت ( 4399 ) کے ہم معنی بیان کیا ۔ انہوں نے کہا : کیا آپ کو یاد نہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ” تین افراد سے قلم اٹھا لیا گیا ہے مجنون جس کی عقل مغلوب ہو حتیٰ کہ افاقہ پا جائے اور سویا ہوا حتیٰ کہ جاگ جائے اور بچہ حتیٰ کہ بالغ ہو جائے ۔ “ سیدنا عمر ؓ نے کہا : آپ نے بجا کہا اور اس عورت کو چھوڑ دیا ۔