Book - حدیث 440

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ فِي مَنْ نَامَ عَنِ الصَّلَاةِ، أَوْ نَسِيَهَا صحیح حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَاهُ، قَالَ: فَتَوَضَّأَ حِينَ ارْتَفَعَتِ الشَّمْسُ فَصَلَّى بِهِمْ

ترجمہ Book - حدیث 440

کتاب: نماز کے احکام ومسائل باب: جو شخص نماز کے وقت میں سوتا رہ جائے یا نماز(پڑھنا) بھول جائے؟ جناب عبداللہ بن ابی قتادہ اپنے والد سیدنا ابوقتادہ ؓ سے وہ نبی کریم ﷺ سے اسی کے ہم معنی روایت کرتے ہیں ، کہا کہ آپ ﷺ نے وضو فرمایا جب کہ سورج اونچا آ گیا پھر انہیں نماز پڑھائی ۔
تشریح : 1)نیند میں روح قبض کرلی جاتی ہےمگر جسم کےساتھ اس کا تعلق قائم رہتا ہے ۔ارشاد باری تعالی ہے: (اللَّهُ يَتَوَفَّى الْأَنْفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَالَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا فَيُمْسِكُ الَّتِي قَضَى عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَيُرْسِلُ الْأُخْرَى إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ)الزمر : 42) ’’اللہ تعالی لوگوں کےمرنے کےوقت ان کی روحیں قبض کرلیتا ہےاورجونہیں مرے ( ان کی روحیں) سوتے میں (قبض کر لیتا ہے) پھر جن پرموت کاحکم کرچکتا ہے، ان کوروک لینا ہےاو رباقی روحوں کوایک وقت مقرر تک کےلیے چھوڑ دیتا ہے۔جولوگ فکر کرتے ہیں ان کےلیے اس میں نشانیاں ہیں۔،، (2)جب جاگنے والا ایسے تنک وقت میں جاگا کہ سورج طلوع یا غروب ہوا چاہتا ہے، تواس حالت میں اگر وہ طلوع یاغروب ہونے کا انتظار کرلے ، توجائز ہے۔ 1)نیند میں روح قبض کرلی جاتی ہےمگر جسم کےساتھ اس کا تعلق قائم رہتا ہے ۔ارشاد باری تعالی ہے: (اللَّهُ يَتَوَفَّى الْأَنْفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَالَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا فَيُمْسِكُ الَّتِي قَضَى عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَيُرْسِلُ الْأُخْرَى إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ)الزمر : 42) ’’اللہ تعالی لوگوں کےمرنے کےوقت ان کی روحیں قبض کرلیتا ہےاورجونہیں مرے ( ان کی روحیں) سوتے میں (قبض کر لیتا ہے) پھر جن پرموت کاحکم کرچکتا ہے، ان کوروک لینا ہےاو رباقی روحوں کوایک وقت مقرر تک کےلیے چھوڑ دیتا ہے۔جولوگ فکر کرتے ہیں ان کےلیے اس میں نشانیاں ہیں۔،، (2)جب جاگنے والا ایسے تنک وقت میں جاگا کہ سورج طلوع یا غروب ہوا چاہتا ہے، تواس حالت میں اگر وہ طلوع یاغروب ہونے کا انتظار کرلے ، توجائز ہے۔