كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ فِي مَنْ نَامَ عَنِ الصَّلَاةِ، أَوْ نَسِيَهَا صحیح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، فِي هَذَا الْخَبَرِ قَالَ: فَقَالَ: «إِنَّ اللَّهَ قَبَضَ أَرْوَاحَكُمْ حَيْثُ شَاءَ وَرَدَّهَا حَيْثُ شَاءَ قُمْ فَأَذِّنْ بِالصَّلَاةِ» فَقَامُوا فَتَطَهَّرُوا، حَتَّى إِذَا ارْتَفَعَتِ الشَّمْسُ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى بِالنَّاسِ،
کتاب: نماز کے احکام ومسائل باب: جو شخص نماز کے وقت میں سوتا رہ جائے یا نماز(پڑھنا) بھول جائے؟ جناب ابن ابی قتادہ ( اپنے والد ) سیدنا ابوقتادہ ؓ سے راوی ہیں ، انہوں نے اس خبر میں بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” اللہ نے جب چاہا تمہاری روحیں قبض کر لیں اور جب چاہا لوٹا دیں ، لہٰذا اٹھو اور نماز کے لیے اذان کہو ۔ “ چنانچہ وہ اٹھے اور وضو کیا حتیٰ کہ جب سورج بلند ہو گیا تو نبی کریم ﷺ کھڑے ہوئے اور لوگوں کو نماز پڑھائی ۔