كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُحَارَبَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ... بِهَذَا الْحَدِيثِ نَحْوَهُ، زَادَ: ثُمَّ نَهَى عَنِ الْمُثْلَةِ، وَلَمْ يَذْكُرْ: مِنْ خِلَافٍ. وَرَوَاهُ شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ وَسَلَّامُ بْنُ مِسْكِينٍ، عَنْ ثَابِتٍ جَمِيعًا، عَنْ أَنَسٍ لَمْ يَذْكُرَا مِنْ خِلَافٍ وَلَمْ أَجِدْ فِي حَدِيثِ أَحَدٍ قَطَّعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ مِنْ خِلَافٍ إِلَّا فِي حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ.
کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان
باب: ڈاکہ ، رہزنی اور لوٹ مار کا بیان
جناب قتادہ نے سیدنا انس ؓ سے یہ حدیث مذکورہ بالا کی مانند روایت کی اور مزید کہا پھر مثلہ سے منع کر دیا گیا ۔ اور اس روایت میں ” الٹی اطراف کا “ ذکر نہیں کیا ۔ شعبہ نے بواسطہ قتادہ اور سلام بن مسکین ‘ ثابت سے اور اس نے سیدنا انس ؓ سے روایت کیا ۔ ان دونوں نے بھی ” الٹی اطراف “ کا ذکر نہیں کیا ۔ اور حماد بن سلمہ کی روایت کے علاوہ مجھے کسی کی حدیث میں یہ نہیں ملا کہ آپ نے ان کے ہاتھ اور پاؤں الٹی اطراف سے کاٹے تھے ۔
تشریح :
یہ سزا قرآنی حکم کے مطابق ہے۔ قرآن مجید کی نص سورہ مائدہ کی آیت33میں یہحکم بصراحت موجود ہے اور اس عمل کومثلہ بھی نہیں کہاجاسکتا کیونکہ یہ حد شرعی ہےاور ان لوگوں سے قصاص کا معاملہ کیا گیا تھا۔ اور مثلہ جس کی ممانعت آئی ہے وہ قتل کر دینے کے بعدنعش کے اعضاء کاٹنا ہے جو اسلام میں کسی طرح جائز نہیں ۔
یہ سزا قرآنی حکم کے مطابق ہے۔ قرآن مجید کی نص سورہ مائدہ کی آیت33میں یہحکم بصراحت موجود ہے اور اس عمل کومثلہ بھی نہیں کہاجاسکتا کیونکہ یہ حد شرعی ہےاور ان لوگوں سے قصاص کا معاملہ کیا گیا تھا۔ اور مثلہ جس کی ممانعت آئی ہے وہ قتل کر دینے کے بعدنعش کے اعضاء کاٹنا ہے جو اسلام میں کسی طرح جائز نہیں ۔