Book - حدیث 4358

كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ الْحُكْمِ فِيمَنِ ارْتَدَّ حسن الإسناد حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ كَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ أَبِي سَرْحٍ يَكْتُبُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَزَلَّهُ الشَّيْطَانُ، فَلَحِقَ بِالْكُفَّارِ، فَأَمَرَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْتَلَ يَوْمَ الْفَتْحِ, فَاسْتَجَارَ لَهُ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ, فَأَجَارَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

ترجمہ Book - حدیث 4358

کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان باب: مرتد ، یعنی دین اسلام سے پھر جانے والے کا حکم سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن سعد بن ابو سرح رسول اللہ ﷺ کا کاتب تھا ۔ تو شیطان نے اسے بہکا لیا اور وہ کفار سے جا ملا ۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے فتح مکہ کے دن اس کے متعلق حکم دیا کہ اسے قتل کر دیا جائے ۔ تو سیدنا عثمان بن عفان ؓ نے اس کے لیے امان طلب کر لی ‘ تو رسول اللہ ﷺ نے اسے امان دے دی ۔
تشریح : 1) کوئی مرتد تنفید حد سے پہلے تو بہ کرلے تو اس کی توبہ قبول ہے۔ 2) فتنے سے ہمیشہ اللہ کی پناہ مانگتے رہنا چاہئے، شیطان کے پھندے بے شمار ہیں۔ 1) کوئی مرتد تنفید حد سے پہلے تو بہ کرلے تو اس کی توبہ قبول ہے۔ 2) فتنے سے ہمیشہ اللہ کی پناہ مانگتے رہنا چاہئے، شیطان کے پھندے بے شمار ہیں۔