Book - حدیث 4324

كِتَابُ الْمَلَاحِمِ بَابُ خُرُوجِ الدَّجَّالِ صحیح حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ آدَمَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ نَبِيٌّ- يَعْنِي عِيسَى-، وَإِنَّهُ نَازِلٌ، فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَاعْرِفُوهُ, رَجُلٌ مَرْبُوعٌ إِلَى الْحُمْرَةِ وَالْبَيَاضِ بَيْنَ مُمَصَّرَتَيْنِ, كَأَنَّ رَأْسَهُ يَقْطُرُ وَإِنْ لَمْ يُصِبْهُ بَلَلٌ، فَيُقَاتِلُ النَّاسَ عَلَى الْإِسْلَامِ, فَيَدُقُّ الصَّلِيبَ، وَيَقْتُلُ الْخِنْزِيرَ، وَيَضَعُ الْجِزْيَةَ، وَيُهْلِكُ اللَّهُ فِي زَمَانِهِ الْمِلَلَ كُلَّهَا إِلَّا الْإِسْلَامَ، وَيُهْلِكُ الْمَسِيحَ الدَّجَّالَ، فَيَمْكُثُ فِي الْأَرْضِ أَرْبَعِينَ سَنَةً، ثُمَّ يُتَوَفَّى، فَيُصَلِّي عَلَيْهِ الْمُسْلِمُونَ<.

ترجمہ Book - حدیث 4324

کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں باب: دجال کا ظہور سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” میرے اور عیسیٰ علیہ السلام کے درمیان کوئی نبی نہیں ہے ‘ اور وہ اترنے والے ہیں ‘ جب تم انہیں دیکھو گے تو پہچان جاؤ گے کہ درمیانی قامت والے ہیں اور رنگ ان کا سرخ و سفید ہو گا ‘ ہلکے زرد رنگ کے لباس میں ہوں گے ‘ ایسے محسوس ہو گا جیسے ان کے سر سے پانی ٹپک رہا ہو ‘ حالانکہ نمی ( پانی ) لگا نہیں ہو گا ۔ ( انتہائی نظیف اور چمکدار رنگ کے ہوں گے ) وہ لوگوں سے اسلام کے لیے قتال کریں گے ‘ صلیب توڑ دیں گے اور خنزیر کو قتل کریں گے ‘ جزیہ موقوف کر دیں گے ۔ اللہ تعالیٰ ان کے زمانے میں اسلام کے علاوہ دیگر سب دینوں کو ختم کر دے گا ۔ وہ مسیح دجال کو ہلاک کریں گے ۔ سیدنا عیسیٰ علیہ السلام زمین میں چالیس سال رہیں گے ‘ پھر ان کی وفات ہو گی اور مسلمان ان کا جنازہ پڑھیں گے ۔ “
تشریح : سیدنا عیسیٰ ؑ آسمان پر زندہ ہیں۔ اللہ تعالی نے انہیں یہودیوں کے مکرو فریب اور حملے سے محفوظ فرما کر آسمان پر اُٹھا لیا تھا۔ یہ مضمون صریح اور صحیح احادیث کے علاوہ قرآن مجید میں بھی بیان ہو ہے ارشادِ باری تعالی ہے انھوں نے نہ انھیں قتل کیا اور نہ سولی چڑھایا؛ بلکہ انہیں شبے میں ڈال دیا گیا النساء 157 بلکہ اللہ تعالٰی نے انھیں اپنی طرف اٹھا لیا النساء 158 اسی طرح سورۃ آلِ عمران آیت 55 میں بھی ہے ۔ پھر قیامت کے قریب جب دجال کا ظہور ہوگا حضرت عیسیٰ ؑ کا دمشق میں ظہور ہوگا دجال کو قتل کریں گے۔ انکا نزول احادیثِ صحیحہ کے علاوہ قرآن مجید میں بھی وارد ہے ارشادِ باری تعالی ٰ ہے اور بلا شبہ حضرت عیسیٰ ؑ قیامت کی علامات میں سے ہیں تو اس میں ہرگز شبہ نہ کریں۔ الزخرف 61 اور دوسرے مقام پر فرمایا اور اہلِ کتاب میں سے ایک بھی ایسا نہیں بچے گا جو حضرت عیسیٰ ؑ کی موت سے پہلے ان پر ایمان نہ لا چکے اور قیامت کے دن آپ ان پر گواہ ہونگے النساء 159 اور یہ اعتراض کہ نبورت ختم ہو چکی ہے اور محمد ﷺ کے بعد کو ئی بنی نہیں تو اسکا جواب ان احادیث میں مذکور ہے کہ آنجناب شریعتِ محمدیہ کی تنفیذ ہی فرمائیں گے جیسے کہ سیدنا موسٰی ؑ کے بارے میں فرمایا گیا اگر موسیٰ ؑ زندہ ہوتے تو انہیں میری اتباع کے سوا کوئی چارہ نہیں ہو تا مسند احمد 3 /387 سیدنا عیسیٰ ؑ آسمان پر زندہ ہیں۔ اللہ تعالی نے انہیں یہودیوں کے مکرو فریب اور حملے سے محفوظ فرما کر آسمان پر اُٹھا لیا تھا۔ یہ مضمون صریح اور صحیح احادیث کے علاوہ قرآن مجید میں بھی بیان ہو ہے ارشادِ باری تعالی ہے انھوں نے نہ انھیں قتل کیا اور نہ سولی چڑھایا؛ بلکہ انہیں شبے میں ڈال دیا گیا النساء 157 بلکہ اللہ تعالٰی نے انھیں اپنی طرف اٹھا لیا النساء 158 اسی طرح سورۃ آلِ عمران آیت 55 میں بھی ہے ۔ پھر قیامت کے قریب جب دجال کا ظہور ہوگا حضرت عیسیٰ ؑ کا دمشق میں ظہور ہوگا دجال کو قتل کریں گے۔ انکا نزول احادیثِ صحیحہ کے علاوہ قرآن مجید میں بھی وارد ہے ارشادِ باری تعالی ٰ ہے اور بلا شبہ حضرت عیسیٰ ؑ قیامت کی علامات میں سے ہیں تو اس میں ہرگز شبہ نہ کریں۔ الزخرف 61 اور دوسرے مقام پر فرمایا اور اہلِ کتاب میں سے ایک بھی ایسا نہیں بچے گا جو حضرت عیسیٰ ؑ کی موت سے پہلے ان پر ایمان نہ لا چکے اور قیامت کے دن آپ ان پر گواہ ہونگے النساء 159 اور یہ اعتراض کہ نبورت ختم ہو چکی ہے اور محمد ﷺ کے بعد کو ئی بنی نہیں تو اسکا جواب ان احادیث میں مذکور ہے کہ آنجناب شریعتِ محمدیہ کی تنفیذ ہی فرمائیں گے جیسے کہ سیدنا موسٰی ؑ کے بارے میں فرمایا گیا اگر موسیٰ ؑ زندہ ہوتے تو انہیں میری اتباع کے سوا کوئی چارہ نہیں ہو تا مسند احمد 3 /387