كِتَابُ الْمَلَاحِمِ بَابُ خُرُوجِ الدَّجَّالِ صحیح حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ صَالِحٍ الدِّمَشْقِيُّ الْمُؤَذِّنُ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ جَابِرٍ الطَّائِيُّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّوَّاسِ بْنِ سَمْعَانَ الْكِلَابِيِّ، قَالَ: ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الدَّجَّالَ، فَقَالَ: >إِنْ يَخْرُجْ وَأَنَا فِيكُمْ, فَأَنَا حَجِيجُهُ دُونَكُمْ، وَإِنْ يَخْرُجْ وَلَسْتُ فِيكُمْ, فَامْرُؤٌ حَجِيجُ نَفْسِهِ، وَاللَّهُ خَلِيفَتِي عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ، فَمَنْ أَدْرَكَهُ مِنْكُمْ, فَلْيَقْرَأْ عَلَيْهِ فَوَاتِحَ سُورَةِ الْكَهْفِ, فَإِنَّهَا جِوَارُكُمْ مِنْ فِتْنَتِهِ<. قُلْنَا: وَمَا لَبْثُهُ فِي الْأَرْضِ؟ قَالَ: >أَرْبَعُونَ يَوْمًا, يَوْمٌ كَسَنَةٍ، وَيَوْمٌ كَشَهْرٍ، وَيَوْمٌ كَجُمُعَةٍ، وَسَائِرُ أَيَّامِهِ كَأَيَّامِكُمْ<، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي كَسَنَةٍ, أَتَكْفِينَا فِيهِ صَلَاةُ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ؟ قَالَ: >لَا, اقْدُرُوا لَهُ قَدْرَهُ، ثُمَّ يَنْزِلُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ عِنْدَ الْمَنَارَةِ الْبَيْضَاءِ شَرْقِيَّ دِمَشْقَ, فَيُدْرِكُهُ عِنْدَ بَابِ لُدٍّ، فَيَقْتُلُهُ<.
کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں
باب: دجال کا ظہور
سیدنا نواس بن سمعان کلابی ؓ سے روایت کہ رسول اللہ ﷺ نے دجال کا ذکر کیا اور فرمایا ” اگر وہ میرے ہوتے ہوئے تم میں ظاہر ہوا تو میں تمہاری طرف سے اس کا مقابلہ کروں گا ۔ اگر میرے بعد ظاہر ہوا تو پھر ہر شخص خود اپنا دفاع کرنے والا ہے ۔ ہر مسلمان کے لیے اللہ عزوجل ہی میرا خلیفہ ہے ۔ چنانچہ تم میں سے جو کوئی اسے پائے تو اس پر سورۃ الکہف کی ابتدائی آیات پڑھے یہی تمہارے لیے اس کے فتنے سے امان ہوں گی ۔ “ ہم نے پوچھا کہ وہ زمین پر کتنا عرصہ رہے گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” چالیس دن ۔ ( ان میں سے ) ایک دن ایک سال کے برابر اور ایک دن ایک مہینے کے برابر اور ایک دن ایک ہفتے کے برابر ہو گا اور باقی دن تمہارے دنوں کے برابر ہوں گے ۔ “ ہم نے پوچھا : اے اللہ کے رسول ! یہ دن جو ایک سال کے برابر ہو گا کیا ہمیں اس میں ایک دن رات کی نمازیں کافی ہوں گی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” نہیں ‘ اس کے لیے تم لوگ اندازہ لگا لینا “ پھر دمشق کے مشرق میں سفید منارے کے پاس عیسیٰ علیہ السلام اتریں گے ‘ پس وہ اس باب لد کے پاس پائیں گے اور اس کا کام تمام کر دیں گے ۔ “
تشریح :
1 دجال کا مقابلہ ایمان راسخ کے بعد سورۃ کہف کی ابتدائی آیات پڑھنے سے ہوگا اور فی الواقع حضرت عیسٰی ؑ ہی اسے قتل کریں گے۔
2 ایام کی طوالت کا سن کر صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کے ذہنوں میں جو اہم سوال اٹھا وہ نمازوں کی ادائیگی کا تھا کیونکہ مومن اور نماز لازم و ملزوم ہیں۔ اس سوال جواب میں قطب شمالی و جنوبی کے علاقے کے مسلمانوں کے اشکال کا جواب ہے کہ ان کے ہاں دن رات چھ چھ مہینے کے ہوتے ہیں تو اُنھیں اندازے سے نمازیں پڑھنی چاہیئں۔
1 دجال کا مقابلہ ایمان راسخ کے بعد سورۃ کہف کی ابتدائی آیات پڑھنے سے ہوگا اور فی الواقع حضرت عیسٰی ؑ ہی اسے قتل کریں گے۔
2 ایام کی طوالت کا سن کر صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کے ذہنوں میں جو اہم سوال اٹھا وہ نمازوں کی ادائیگی کا تھا کیونکہ مومن اور نماز لازم و ملزوم ہیں۔ اس سوال جواب میں قطب شمالی و جنوبی کے علاقے کے مسلمانوں کے اشکال کا جواب ہے کہ ان کے ہاں دن رات چھ چھ مہینے کے ہوتے ہیں تو اُنھیں اندازے سے نمازیں پڑھنی چاہیئں۔