كِتَابُ الْمَلَاحِمِ بَابُ خُرُوجِ الدَّجَّالِ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ، عَنْ أَبِي الدَّهْمَاءِ، قَالَ: سَمِعْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ، يُحَدِّثُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ سَمِعَ بِالدَّجَّالِ, فَلْيَنْأَ عَنْهُ، فَوَاللَّهِ إِنَّ الرَّجُلَ لَيَأْتِيهِ وَهُوَ يَحْسِبُ أَنَّهُ مُؤْمِنٌ, فَيَتَّبِعُهُ مِمَّا يَبْعَثُ بِهِ مِنَ الشُّبُهَاتِ- أَوْ- لِمَا يَبْعَثُ بِهِ مِنَ الشُّبُهَاتِ<, هَكَذَا قَالَ.
کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں
باب: دجال کا ظہور
سیدنا عمران بن حصین ؓ بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو شخص دجال کے متعلق سنے تو اس سے دور رہے ‘ اللہ کی قسم ! آدمی اس کے پاس آئے گا جب کہ وہ سمجھتا ہو گا کہ وہ صاحب ایمان ہے ‘ مگر ان شبہات کی بنا پر جو اس کی طرف سے اٹھائے جائیں گے ‘ اس کی اتباع کر بیٹھے گا ۔ “
تشریح :
فتنہ پرور اور گمراہ افراد یا اس قسم کی چیزوں سے دور رہنے میں ہی امان ہے۔ تاہم اظہارِ حق اور ابطال باطل کے لیئے ایسے لوگوں کے پاس جاناحق ہے۔ لیکن سطحی قسم کے مسلمان ان کے بھرے میں آکر گمراہ ہو سکتے ہیں لہذا ان سے دور رہنا ضروری ہے اور اپنے ایمان میں رسوخ پید ا کرنے کی بھرپورکوشش کرنی چاہیئے۔
فتنہ پرور اور گمراہ افراد یا اس قسم کی چیزوں سے دور رہنے میں ہی امان ہے۔ تاہم اظہارِ حق اور ابطال باطل کے لیئے ایسے لوگوں کے پاس جاناحق ہے۔ لیکن سطحی قسم کے مسلمان ان کے بھرے میں آکر گمراہ ہو سکتے ہیں لہذا ان سے دور رہنا ضروری ہے اور اپنے ایمان میں رسوخ پید ا کرنے کی بھرپورکوشش کرنی چاہیئے۔