Book - حدیث 4315

كِتَابُ الْمَلَاحِمِ بَابُ خُرُوجِ الدَّجَّالِ صحیح - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، قَالَ: اجْتَمَعَ حُذَيْفَةُ وَأَبُو مَسْعُودٍ، فَقَالَ حُذَيْفَةُ: لَأَنَا بِمَا مَعَ الدَّجَّالِ أَعْلَمُ مِنْهُ: >إِنَّ مَعَهُ بَحْرًا مِنْ مَاءٍ، وَنَهْرًا مِنْ نَارٍ، فَالَّذِي تَرَوْنَ أَنَّهُ نَارٌ, مَاءٌ، وَالَّذِي تَرَوْنَ أَنَّهُ مَاءٌ, نَارٌ فَمَنْ أَدْرَكَ ذَلِكَ مِنْكُمْ فَأَرَادَ الْمَاءَ فَلْيَشْرَبْ مِنِ الَّذِي يَرَى أَنَّهُ نَارٌ, فَإِنَّهُ سَيَجِدُهُ مَاءً<. قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ الْبَدْرِيُّ: هَكَذَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ.

ترجمہ Book - حدیث 4315

کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں باب: دجال کا ظہور ربعی بن حراش کہتے ہیں کہ سیدنا حذیفہ اور ابومسعود ؓ دونوں اکٹھے ہوئے ‘ تو سیدنا حذیفہ ؓ نے بیان کیا : میں دجال اور اس کے ساتھ جو کچھ ہو گا ‘ اس سے خوب باخبر ہوں ‘ بیشک اس کے ساتھ پانی کا سمندر اور آگ کا دریا ہو گا ‘ جسے تم آگ سمجھتے ہو گے وہ پانی ہو گا اور جسے تم پانی سمجھ رہے ہو گے وہ آگ ہو گی ۔ چنانچہ تم میں سے جو یہ پائے اور پانی پینا چاہے تو اس سے ‘ جسے وہ آگ سمجھتا ہو گا بلاشبہ وہ اسے پانی ہی پائے گا ۔ سیدنا ابومسعود بدری ؓ نے کہا : میں نے بھی رسول اللہ ﷺ کو ایسے ہی فرماتے سنا ہے ۔
تشریح : سیدنا حذیفہ اور ابومسعود رضی اللہ عنہما دونوں اکٹھے ہوئے ‘ تو سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا : میں دجال اور اس کے ساتھ جو کچھ ہو گا ‘ اس سے خوب باخبر ہوں ‘ بیشک اس کے ساتھ پانی کا سمندر اور آگ کا دریا ہو گا ‘ جسے تم آگ سمجھتے ہو گے وہ پانی ہو گا اور جسے تم پانی سمجھ رہے ہو گے وہ آگ ہو گی ۔ چنانچہ تم میں سے جو یہ پائے اور پانی پینا چاہے تو اس سے ‘ جسے وہ آگ سمجھتا ہو گا بلاشبہ وہ اسے پانی ہی پائے گا ۔ سیدنا ابومسعود بدری رضی اللہ عنہ نے کہا : میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی فرماتے سنا ہے ۔ سیدنا حذیفہ اور ابومسعود رضی اللہ عنہما دونوں اکٹھے ہوئے ‘ تو سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا : میں دجال اور اس کے ساتھ جو کچھ ہو گا ‘ اس سے خوب باخبر ہوں ‘ بیشک اس کے ساتھ پانی کا سمندر اور آگ کا دریا ہو گا ‘ جسے تم آگ سمجھتے ہو گے وہ پانی ہو گا اور جسے تم پانی سمجھ رہے ہو گے وہ آگ ہو گی ۔ چنانچہ تم میں سے جو یہ پائے اور پانی پینا چاہے تو اس سے ‘ جسے وہ آگ سمجھتا ہو گا بلاشبہ وہ اسے پانی ہی پائے گا ۔ سیدنا ابومسعود بدری رضی اللہ عنہ نے کہا : میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی فرماتے سنا ہے ۔