كِتَابُ الْمَلَاحِمِ بَابُ أَمَارَاتِ السَّاعَةِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ الْحَرَّانِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفُضَيْلِ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِهَا، فَإِذَا طَلَعَتْ وَرَآهَا النَّاسُ، آمَنَ مَنْ عَلَيْهَا, فَذَاكَ حِينَ: {لَا يَنْفَعُ نَفْسًا إِيمَانُهَا لَمْ تَكُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ أَوْ كَسَبَتْ فِي إِيمَانِهَا خَيْرًا...}[الأنعام: 158] , الْآيَةَ<.
کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں
باب: علامات قیامت
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک کہ سورج اپنی مغرب کی جانب سے طلوع نہ ہو لے ۔ چنانچہ جب یہ طلوع ہو گا اور لوگ اسے دیکھیں گے تو زمین پر بسنے والے سب ایمان لے آئیں گے اور یہ وہی وقت ہوتا ( جس کا سورۃ الانعام میں ذکر ہے ) ۔ «لا ينفع نفسا إيمانها لم تكن آمنت من قبل أو كسبت في إيمانها خيرا» ” کسی جان کو اس کا ایمان ‘ اگر اس نے اس سے پہلے ایمان نہ قبول کیا ہو ‘ یا ایمان کے ساتھ اچھے عمل نہ کیے ہوئے ‘ نفع آور نہ ہو گا ۔ “
تشریح :
ایمان وہی مفید اور مقبول ہے جو بالغیب ہو حقائق آخرت کا مشاہدہ کر لینے کے بعد ایمان کسی طور مفید نہیں ہو گا۔آخرت میں بھی کفار یہی کہیں گے اے ہمارے رب! ہم نے دیکھ لیا اور سن لیا اب ہمیں واپس لوٹا دے تو نیک عمل کریں گے ہم نے یقین کر لیا ہے السجدہ 12 لیکن دنیا میں دوبارہ آنا ممکن نہی ہوگا۔
ایمان وہی مفید اور مقبول ہے جو بالغیب ہو حقائق آخرت کا مشاہدہ کر لینے کے بعد ایمان کسی طور مفید نہیں ہو گا۔آخرت میں بھی کفار یہی کہیں گے اے ہمارے رب! ہم نے دیکھ لیا اور سن لیا اب ہمیں واپس لوٹا دے تو نیک عمل کریں گے ہم نے یقین کر لیا ہے السجدہ 12 لیکن دنیا میں دوبارہ آنا ممکن نہی ہوگا۔