كِتَابُ الْمَلَاحِمِ بَابٌ فِي تَدَاعِي الْأُمَمِ عَلَى الْإِسْلَامِ صحیح - حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَكْرٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ، حَدَّثَنِي أَبُو عَبْدِ السَّلَامِ، عَنْ ثَوْبَانَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >يُوشِكُ الْأُمَمُ أَنْ تَدَاعَى عَلَيْكُمْ كَمَا تَدَاعَى الْأَكَلَةُ إِلَى قَصْعَتِهَا<. فَقَالَ قَائِلٌ: وَمِنْ قِلَّةٍ نَحْنُ يَوْمَئِذٍ؟ قَالَ: >بَلْ أَنْتُمْ يَوْمَئِذٍ كَثِيرٌ، وَلَكِنَّكُمْ غُثَاءٌ كَغُثَاءِ السَّيْلِ! وَلَيَنْزَعَنَّ اللَّهُ مِنْ صُدُورِ عَدُوِّكُمُ الْمَهَابَةَ مِنْكُمْ، وَلَيَقْذِفَنَّ اللَّهُ فِي قُلُوبِكُمُ الْوَهْنَ<، فَقَالَ قَائِلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! وَمَا الْوَهْنُ؟ قَالَ: >حُبُّ الدُّنْيَا وَكَرَاهِيَةُ الْمَوْتِ<.
کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں
باب: اسلام کے خلاف امتوں کے ہجوم کا بیان
سیدنا ثوبان ؓ کیا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ایسا وقت آنے والا ہے کہ دوسری امتیں تمہارے خلاف ایک دوسرے کو بلائیں گی جیسے کہ کھانے والے اپنے پیالے پر ایک دوسرے کو بلاتے ہیں ۔ “ تو کہنے والے نے کہا : کیا یہ ہماری ان دنوں قلت اور کمی کی وجہ سے ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” نہیں “ بلکہ تم ان دنوں بہت زیادہ ہو گے ، لیکن جھاگ ہو گے جس طرح کہ سیلاب کا جھاگ ہوتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ تمہارے دشمن کے سینوں سے تمہاری ہیبت نکال دے گا اور تمہارے دلوں میں «وهن» ڈال دے گا ۔ “ پوچھنے والے نے پوچھا : اے اللہ کے رسول ! «وهن» سے کیا مراد ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” دنیا کی محبت اور موت کی کراہت ۔ “
تشریح :
1) اسلام اور مسلمانوں کی ہیبت اور غلبے کا راز کثرت عدد پر نہیں ہے بلکہ اللہ کے تقوے اور اس کے دین کی فی لواقع پابندی میں پو شیدہ ہے۔
2) دنیا کی محبت اور آخرت کی بے فکری بہت بڑا فتنہ ہے جو افراد بلکہ قوموں کو دنیا میں گمراہ کر کے رکھ دیتا ہے اور آخرت کی خرابی اس سے بڑھ کر ہے۔
1) اسلام اور مسلمانوں کی ہیبت اور غلبے کا راز کثرت عدد پر نہیں ہے بلکہ اللہ کے تقوے اور اس کے دین کی فی لواقع پابندی میں پو شیدہ ہے۔
2) دنیا کی محبت اور آخرت کی بے فکری بہت بڑا فتنہ ہے جو افراد بلکہ قوموں کو دنیا میں گمراہ کر کے رکھ دیتا ہے اور آخرت کی خرابی اس سے بڑھ کر ہے۔