كِتَابُ الْفِتَنِ وَالْمَلَاحِمِ بَابٌ فِي تَعْظِيمِ قَتْلِ الْمُؤْمِنِ صحیح حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ الْحَرَّانِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ دِهْقَانَ، قَالَ: كُنَّا فِي غَزْوَةِ الْقُسْطَنْطِينِيَّةِ بِذُلُقْيَةَ، فَأَقْبَلَ رَجُلُ مِنْ أَهْلِ فِلَسْطِينَ مِنْ أَشْرَافِهِمْ وَخِيَارِهِمْ، يَعْرِفُونَ ذَلِكَ لَهُ- يُقَالُ لَهُ: هَانِئُ بْنُ كُلْثُومِ بْنِ شَرِيكٍ الْكِنَانِيُّ-، فَسَلَّمَ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي زَكَرِيَّا، وَكَانَ يَعْرِفُ لَهُ حَقَّهُ، قَالَ لَنَا خَالِدٌ: فَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ ابْنُ أَبِي زَكَرِيَّا، قَالَ: سَمِعْتُ أُمَّ الدَّرْدَاءِ تَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا الدَّرْدَاءِ يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >كُلُّ ذَنْبٍ عَسَى اللَّهُ أَنْ يَغْفِرَهُ, إِلَّا مَنْ مَاتَ مُشْرِكًا، أَوْ مُؤْمِنٌ قَتَلَ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا<. فَقَالَ هَانِئُ بْنُ كُلْثُومٍ سَمِعْتُ مَحْمُودَ بْنَ الرَّبِيعِ يُحَدِّثُ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: >مَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا فَاعْتَبَطَ بِقَتْلِهِ, لَمْ يَقْبَلِ اللَّهُ مِنْهُ صَرْفًا وَلَا عَدْلًا<. قَالَ لَنَا خَالِدٌ ثُمَّ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي زَكَرِيَّا. عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >لَا يَزَالُ الْمُؤْمِنُ مُعْنِقًا صَالِحًا مَا لَمْ يُصِبْ دَمًا حَرَامًا، فَإِذَا أَصَابَ دَمًا حَرَامًا بَلَّحَ< وَحَدَّثَ هَانِئُ بْنُ كُلْثُومٍ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ سَوَاءً.
کتاب: فتنوں اور جنگوں کا بیان باب: کسی مومن کو قتل کر دینا بہت بڑا گناہ ہے خالد بن دہقان نے بیان کیا کہ ہم لوگ غزوہ قسطنطینیہ میں ذلقیہ مقام پر تھے کہ اہل فلسطین کا ایک بڑا رئیس آیا جسے وہ لوگ پہچانتے تھے اور اس کا نام ہانی بن کلثوم بن شریک کنانی تھا ۔ اس نے عبداللہ بن ابی زکریا کو سلام کہا اور وہ ان کا مقام و مرتبہ پہچانتا تھا ۔ خالد نے بیان کیا : پھر ہمیں عبداللہ بن ابوزکریا نے حدیث بیان کی ‘ کہا : میں نے ام درداء سے سنا وہ کہتی تھیں کہ میں نے سیدنا ابودرداء ؓ سے سنا ‘ وہ کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ‘ آپ ﷺ فرماتے تھے ” ہر گناہ امید ہے کہ اللہ اسے معاف فر دے گا ‘ مگر وہ جو شرک کی حالت میں مر گیا یا جس نے جان بوجھ کر کسی مومن کو قتل کیا ہو ۔ “ تو ہانی بن کلثوم نے کہا : میں نے محمود بن ربیع سے سنا ‘ وہ سیدنا عبادہ بن صامت ؓ سے روایت کرتے تھے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ‘ آپ ﷺ نے فرمایا ” جس نے کسی مومن کو قتل کیا اور بلاوجہ ظلم سے قتل کیا تو اللہ اس کا کوئی عمل قبول نہیں کرے گا نفل نہ فرض ۔ “ خالد نے ہمیں کہا : پھر ابن ابو زکریا نے مجھے بواسطہ ام درداء ، ابو درداء ؓ سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” مومن ہمیشہ بڑا ہلکا پھلکا اور اچھے اعمال کی توفیق میں رہتا ہے جب تک کہ کسی حرام خون کا مرتکب نہ ہو ‘ جب وہ اس کا مرتکب ہو جاتا ہے تو اس توفیق سے محروم ہو جاتا ۔ “ اور ہانی بن کلثوم نے بواسطہ محمود بن ربیع ، سیدنا عبادہ بن صامت ؓ سے رسول اللہ ﷺ سے بالکل اسی کے مثل روایت کیا ۔