كِتَابُ الْخَاتَمِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الذَّهَبِ لِلنِّسَاءِ حسن الإسناد حَدَّثَنَا ابْنُ نُفَيْلٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ عَبَّادٍ، عَنْ أَبِيهِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَدِمَتْ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِلْيَةٌ مِنْ عِنْدِ النَّجَاشِيِّ أَهْدَاهَا لَهُ، فِيهَا خَاتَمٌ مِنْ ذَهَبٍ، فِيهِ فَصٌّ حَبَشِيٌّ قَالَتْ فَأَخَذَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعُودٍ مُعْرِضًا عَنْهُ، أَوْ بِبَعْضِ أَصَابِعِهِ، ثُمَّ دَعَا أُمَامَةَ ابْنَةَ أَبِي الْعَاصِ ابْنَةَ ابْنَتِهِ زَيْنَبَ، فَقَالَ: تَحَلَّيْ بِهَذَا يَا بُنَيَّةُ.
کتاب: انگوٹھیوں سے متعلق احکام و مسائل
باب: عورتوں کو سونا پہننا کیسا ہے ؟
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ کے پاس نجاشی کے ہاں سے کچھ زیورات آئے جو اس نے آپ ﷺ کو ہدیہ کیے تھے ۔ ان میں سونے کی ایک انگوٹھی بھی تھی جس کا نگینہ حبشی انداز کا تھا ۔ وہ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اسے لکڑی سے تھا اور آپ ﷺ اس سے اعراض کرنے والے تھے ۔ یا آپ ﷺ نے اسے اپنی انگلیوں سے پکڑا پھر ( اپنی نواسی ) زینب کی بیٹی امامہ دختر ابی العاص کو بلایا اور فرمایا بیٹا ! ” یہ تم پہن لو ۔ “
تشریح :
اگر عورتوں کے لیے سونا پہننا جائز نہ ہوتا تو رسول اللہ ﷺ اپنی نواسی امامہ کو ہر گز نہ پہناتے ۔ واللہ اعلم
اگر عورتوں کے لیے سونا پہننا جائز نہ ہوتا تو رسول اللہ ﷺ اپنی نواسی امامہ کو ہر گز نہ پہناتے ۔ واللہ اعلم