كِتَابُ الْخَاتَمِ بَابُ مَا جَاءَ فِي رَبْطِ الْأَسْنَانِ بِالذَّهَبِ حسن حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخُزَاعِيُّ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَشْهَبِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ طَرَفَةَ أَنَّ جَدَّهُ عَرْفَجَةَ بْنَ أَسْعَدَ قُطِعَ أَنْفُهُ يَوْمَ الْكُلَابِ، فَاتَّخَذَ أَنْفًا مِنْ وَرِقٍ، فَأَنْتَنَ عَلَيْهِ فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاتَّخَذَ أَنْفًا مِنْ ذَهَبٍ.
کتاب: انگوٹھیوں سے متعلق احکام و مسائل
باب: دانتوں کو سونے سے بندھوانا جائز ہے
عبدالرحمٰن بن طرفہ نے بیان کیا کہ معرکہ کلاب میں میرے دادا عرفجہ بن اسعد کی ناک کٹ گئی تھی ۔ تو انہوں نے چاندی کی بنوائی مگر اس میں بو پڑ گئی ‘ تو نبی کریم ﷺ نے انہیں حکم دیا تو انہوں نے سونے کی ناک بنوا لی ۔
تشریح :
(کلاب) کاف پر پیش کے ساتھ۔ کو فہ اور بصرہ کے ما بین ایک جگہ کا نام ہے۔ دورِ جاہلیت میں یہاں دو معرکے ہو ئے تھے ۔ ایک بار بنوبکر اور بنو تغلب کے درمیان اور دوسری بار بنو تمیم اور اہلِ حجر ک مابین رن پڑا تھا۔ عرفجہ اس دوسری بار میں شریک ہو ئے تھے۔ اس حدیث سے استدلال یہ ہے کہ سونے کے دانت وغیرہ بنوانا جائز ہے۔ خواہ مرد بنوائے یا عورت مگر زیور صرف عورت کے لیئے جائز ہے۔
(کلاب) کاف پر پیش کے ساتھ۔ کو فہ اور بصرہ کے ما بین ایک جگہ کا نام ہے۔ دورِ جاہلیت میں یہاں دو معرکے ہو ئے تھے ۔ ایک بار بنوبکر اور بنو تغلب کے درمیان اور دوسری بار بنو تمیم اور اہلِ حجر ک مابین رن پڑا تھا۔ عرفجہ اس دوسری بار میں شریک ہو ئے تھے۔ اس حدیث سے استدلال یہ ہے کہ سونے کے دانت وغیرہ بنوانا جائز ہے۔ خواہ مرد بنوائے یا عورت مگر زیور صرف عورت کے لیئے جائز ہے۔