Book - حدیث 4231

كِتَابُ الْخَاتَمِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْجَلَاجِلِ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ بُنَانَةَ مَوْلَاةِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَسَّانَ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: بَيْنَمَا هِيَ عِنْدَهَا، إِذْ دُخِلَ عَلَيْهَا بِجَارِيَةٍ، وَعَلَيْهَا جَلَاجِلُ يُصَوِّتْنَ، فَقَالَتْ: لَا تُدْخِلْنَهَا عَلَيَّ, إِلَّا أَنْ تَقْطَعُوا جَلَاجِلَهَا، وَقَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: >لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ جَرَسٌ.

ترجمہ Book - حدیث 4231

کتاب: انگوٹھیوں سے متعلق احکام و مسائل باب: گھونگرو والے پازیب پہننا بنانہ سیدنا عبدالرحمٰن بن حیان انصاری کی لونڈی بیان کرتی ہے کہ میں ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا کے ہاں بیٹھی ہوئی تھی کہ ان کے پاس ایک لڑکی بھیجی گئی جس نے آواز دار گھونگرو پہنے ہوئے تھے ۔ تو انہوں نے کہا : اسے میرے پاس مت لاؤ ورنہ اس کے گھونگرو کاٹ ڈالو ۔ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے ” جس گھر میں گھنٹی ہو اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے ۔ “
تشریح : چھوٹے بچوں سے لاڈ پیار ایک فطری تقاضا ہے اور شرعی حق بھی مگر شرعی تقاضوں کو پیشِ نظر رکھنا فرض ہے۔ اور گھنٹی والے زیورات سے بچنا چاہیئےحتی کہ جانوروں کی گردنوں اور پاؤں میں بھی گھنٹیاں نہیں ہونی چاہیئں۔ یہ دونوں روایات اگرچہ سندََا ضعیف ہیں۔ تاہم گھنگرو وغیرہ کا استعمال دیگر صحیح روایات کی رُو سے ممنوع ہے اسی لیئے بعض حضرات نے حدیث 4231 کی تحسین بھی کی ہے کیونکہ نفس مسئلہ ثابت ہے۔ چھوٹے بچوں سے لاڈ پیار ایک فطری تقاضا ہے اور شرعی حق بھی مگر شرعی تقاضوں کو پیشِ نظر رکھنا فرض ہے۔ اور گھنٹی والے زیورات سے بچنا چاہیئےحتی کہ جانوروں کی گردنوں اور پاؤں میں بھی گھنٹیاں نہیں ہونی چاہیئں۔ یہ دونوں روایات اگرچہ سندََا ضعیف ہیں۔ تاہم گھنگرو وغیرہ کا استعمال دیگر صحیح روایات کی رُو سے ممنوع ہے اسی لیئے بعض حضرات نے حدیث 4231 کی تحسین بھی کی ہے کیونکہ نفس مسئلہ ثابت ہے۔