Book - حدیث 4223

كِتَابُ الْخَاتَمِ بَابُ مَا جَاءَ فِي خَاتَمِ الْحَدِيدِ ضعیف حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ, وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رِزْمَةَ الْمَعْنَى, أَنَّ زَيْدَ بْنَ حُبَابٍ أَخْبَرَهُمْ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ مُسْلِمٍ السُّلَمِيِّ الْمَرْوَزِيِّ أَبِي طَيْبَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ, أَنَّ رَجُلًا جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ خَاتَمٌ مِنْ شَبَهٍ، فَقَالَ لَهُ: >مَا لِي أَجِدُ مِنْكَ رِيحَ الْأَصْنَامِ؟!<، فَطَرَحَهُ، ثُمَّ جَاءَ وَعَلَيْهِ خَاتَمٌ مِنْ حَدِيدٍ، فَقَالَ: >مَا لِي أَرَى عَلَيْكَ حِلْيَةَ أَهْلِ النَّارِ؟< فَطَرَحَهُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! مِنْ أَيِّ شَيْءٍ أَتَّخِذُهُ؟ قَالَ: اتَّخِذْهُ مِنْ وَرِقٍ، وَلَا تُتِمَّهُ مِثْقَالًا. وَلَمْ يَقُلْ مُحَمَّدٌ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُسْلِمٍ وَلَمْ يَقُلِ الْحَسَنُ السُّلَمِيَّ الْمَرْوَزِيَّ.

ترجمہ Book - حدیث 4223

کتاب: انگوٹھیوں سے متعلق احکام و مسائل باب: لوہے کی انگوٹھی کا بیان جناب عبداللہ بن بریدہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کے پاس آیا جب کہ اس نے پیتل کی انگوٹھی پہنی ہوئی تھی ۔ آپ ﷺ نے اس سے فرمایا ” مجھے کیا ہے کہ میں تجھ سے بتوں کی بو پاتا ہوں ؟ “ تو اس نے وہ انگوٹھی اتار پھینکی ۔ وہ دوبارہ آیا تو لوہے کی انگوٹھی پہنے ہوا تھا ‘ آپ ﷺ نے فرمایا ” کیا بات ہے کہ میں تجھ پر دوزخیوں کا زیور دیکھتا ہوں ؟ “ تو اس نے وہ بھی اتار پھینکی ۔ پھر اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کس چیز سے انگوٹھی بنواؤں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” چاندی کی بنواؤ مگر مثقال سے کم رکھنا “ ( مثقال ‘ مساوی ہے 4.25 گرام کے ) ۔ محمد بن عبدالعزیز نے ” عبداللہ بن مسلم “ کا نام ذکر نہیں کیا ( بلکہ السلمی المروزی کہا ) جبکہ حسن بن علی نے ” السلمی المروزی نہیں کہا ( بلکہ صرف عبداللہ بن مسلم کیا ) ۔
تشریح : اس مقدار کی حد تک چاندی کی انگوٹھی مرد کے لیئے جائز ہے۔ اس مقدار کی حد تک چاندی کی انگوٹھی مرد کے لیئے جائز ہے۔