كِتَابُ التَّرَجُّلِ بَابٌ فِي الْخِضَابِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبْجَرَ، عَنْ إِيَادِ بْنِ لَقِيطٍ، عَنْ أَبِي رِمْثَةَ... فِي هَذَا الْخَبَرِ. قَالَ: فَقَالَ لَهُ أَبِي: أَرِنِي هَذَا الَّذِي بِظَهْرِكَ, فَإِنِّي رَجُلٌ طَبِيبٌ؟ قَالَ: اللَّهُ الطَّبِيبُ، بَلْ أَنْتَ رَجُلٌ رَفِيقٌ, طَبِيبُهَا الَّذِي خَلَقَهَا.
کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل
باب: خضاب لگانے کا بیان
ایاد بن لقیط نے سیدنا ابورمثہ ؓ سے یہ حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا کہ میرے والد نے آپ ﷺ سے عرض کیا : یہ جو آپ کی کمر پر ہے مجھے دکھائیں ‘ میں طبیب ( معالج ) ہوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” طبیب تو اللہ ہے ‘ تم رفیق ( تسلی دینے والے اور نرمی کرنے والے ) ہو ۔ طبیب وہ ہے جس نے اسے پیدا کیا ہے ۔ “
تشریح :
حضرت ابو رمثہ رضی اللہ عنہ کے والد کا آپ ﷺ کی کمر پر مہرِ نبوت کی طرف تھا جسکی حقیقت سے وہ اس وقت تک واقف نہیں ہوئے تھے۔
حضرت ابو رمثہ رضی اللہ عنہ کے والد کا آپ ﷺ کی کمر پر مہرِ نبوت کی طرف تھا جسکی حقیقت سے وہ اس وقت تک واقف نہیں ہوئے تھے۔