كِتَابُ التَّرَجُّلِ بَابٌ فِي الذُّؤَابَةِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُثْمَانَ قَالَ أَحْمَدُ كَانَ رَجُلًا صَالِحًا قَالَ، أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْقَزَعِ.- وَالْقَزَعُ: أَنْ يُحْلَقَ رَأْسُ الصَّبِيِّ فَيُتْرَكَ بَعْضُ شَعْرِهِ-.
کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل
باب: بچوں کی زلفوں کا بیان
سیدنا ابن عمر ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ” قزع “ سے منع فرمایا ہے ۔ اور قزع سے مراد یہ ہے کہ بچے کے سر سے کچھ بال مونڈ دیے جائیں اور کچھ چھوڑ دیے جائیں ۔
تشریح :
ہمارے ہاں آج کل برگر کٹ کے نام سےجو آدھا سر مونڈ دیا جا تا ہے اس حدیث کی روشنی میں جائز نہیں۔
ہمارے ہاں آج کل برگر کٹ کے نام سےجو آدھا سر مونڈ دیا جا تا ہے اس حدیث کی روشنی میں جائز نہیں۔