Book - حدیث 4161

كِتَابُ التَّرَجُّلِ بَابٌ النَهىُ عَن كَثِيرِِ، مِنَ الإِرفَاةِ صحیح حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أُمَامَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، قَالَ: ذَكَرَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا عِنْدَهُ الدُّنْيَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَلَا تَسْمَعُونَ؟! أَلَا تَسْمَعُونَ؟ إِنَّ الْبَذَاذَةَ مِنَ الْإِيمَانِ, إِنَّ الْبَذَاذَةَ مِنَ الْإِيمَانِ<. –يَعْنِي: التَّقَحُّلَ-. قَالَ أَبُو دَاوُد: هُوَ أَبُو أُمَامَةَ بْنُ ثَعْلَبَةَ الْأَنْصَارِيُّ.

ترجمہ Book - حدیث 4161

کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل باب: بہت زیادہ کنگھی چوٹی ( اور زیب و زینت ) کی ممانعت کا بیان سیدنا ابوامامہ ؓ سے مروی ہے کہ صحابہ کرام ؓم نے ایک دن آپ ﷺ کے سامنے دنیا کا ( اسباب عیش و تنعم کا ) ذکر کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” کیا تم سنتے نہیں ہو ؟ کیا تم سنتے نہیں ہو ؟ بلاشبہ سادگی ایمان کا حصہ ہے ‘ بلاشبہ سادگی ایمان کا حصہ ہے ۔ ” یعنی زیب و زینت اور تنعم کو چھوڑ دینا ۔ امام ابوداؤد ؓ نے راوی حدیث کے متعلق کہا کہ یہ ابوامامہ بن ثعلبہ انصاری ؓ ہیں ۔