كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ فِي وَقْتِ صَلَاةِ الْعَصْرِ صحیح حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنِي ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَدْرَكَ مِنْ الْعَصْرِ رَكْعَةً قَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ الشَّمْسُ فَقَدْ أَدْرَكَ وَمَنْ أَدْرَكَ مِنْ الْفَجْرِ رَكْعَةً قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَقَدْ أَدْرَكَ
کتاب: نماز کے احکام ومسائل
باب: نماز عصر کا وقت
سیدنا ابوہریرہ ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جس نے سورج غروب ہونے سے پہلے عصر کی ایک رکعت پا لی ، اس نے نماز پا لی ، اور جس نے سورج طلوع ہونے سے پہلے فجر کی ایک رکعت پا لی اس نے نماز پا لی ۔ “
تشریح :
(1)مذکورہ بالا حدیث صاحب عذر کےلیے ہےمثلا جب کوئی سوتا رہ گیا ہویا بھول گیا ہو ارو بالکل آخروقت میں جاگا ہو یا آخروقت میں نماز یادآئی ہوتواس کےلیے یہی وقت ہے۔مگر جویغیر کسی عذر کے تاخیر کرتےتو اس کےلیے انتہائی مکروہ ہےجیسے کہ درج ذیل حدیث میں آرہاہے۔نماز عصر کےوقت کےسلسلے میں امام نووی کا درج ذیل بیان جوانہوں نے شرح صحیح مسلم میں ذکر کیا ہےبہت اہم ہے:’’ ہمارے اصحاب (شوافع) کہتے ہیں کہ نماز عصر کےپانچ وقت ہیں:
(1) وقت فضیلت ۔
(2) وقت اختیار ۔
(3) وقت جواز بلاکراہت ۔
(4) وقت جواز بالکراہت۔
(5) وقت عذر ۔
وقت فضیلت اس کا اول وقت ہےاوروقت اختیار ہر چیز کاسایہ دومثل ہونےتک ہےاور وقت جواز سورج زرد ہونےتک ہےاوروقت جواز مکروہ سورج عروب ہوتےتک ہےاوروقت غذر ،ظہر کا وقت ہےیعنی جب کوئی شخص سفر یابارش وغیرہ کےعذر کی بنا پرظہر اورعصر کوجمع کرلے۔اور جب سورج غروب ہوجائے تویہ نماز قضا ہوگی۔،،انتھی
(1)مذکورہ بالا حدیث صاحب عذر کےلیے ہےمثلا جب کوئی سوتا رہ گیا ہویا بھول گیا ہو ارو بالکل آخروقت میں جاگا ہو یا آخروقت میں نماز یادآئی ہوتواس کےلیے یہی وقت ہے۔مگر جویغیر کسی عذر کے تاخیر کرتےتو اس کےلیے انتہائی مکروہ ہےجیسے کہ درج ذیل حدیث میں آرہاہے۔نماز عصر کےوقت کےسلسلے میں امام نووی کا درج ذیل بیان جوانہوں نے شرح صحیح مسلم میں ذکر کیا ہےبہت اہم ہے:’’ ہمارے اصحاب (شوافع) کہتے ہیں کہ نماز عصر کےپانچ وقت ہیں:
(1) وقت فضیلت ۔
(2) وقت اختیار ۔
(3) وقت جواز بلاکراہت ۔
(4) وقت جواز بالکراہت۔
(5) وقت عذر ۔
وقت فضیلت اس کا اول وقت ہےاوروقت اختیار ہر چیز کاسایہ دومثل ہونےتک ہےاور وقت جواز سورج زرد ہونےتک ہےاوروقت جواز مکروہ سورج عروب ہوتےتک ہےاوروقت غذر ،ظہر کا وقت ہےیعنی جب کوئی شخص سفر یابارش وغیرہ کےعذر کی بنا پرظہر اورعصر کوجمع کرلے۔اور جب سورج غروب ہوجائے تویہ نماز قضا ہوگی۔،،انتھی