Book - حدیث 4107

كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابٌ فِي قَوْلِهِ غَيْرِ أُولِي الْإِرْبَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ثَوْرٍ، عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ وَهِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَانَ يَدْخُلُ عَلَى أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُخَنَّثٌ، فَكَانُوا يَعُدُّونَهُ مِنْ غَيْرِ أُولِي الْإِرْبَةِ، فَدَخَلَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا، وَهُوَ عِنْدَ بَعْضِ نِسَائِهِ، وَهُوَ يَنْعَتُ امْرَأَةً، فَقَالَ: إِنَّهَا إِذَا أَقْبَلَتْ أَقْبَلَتْ بِأَرْبَعٍ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ أَدْبَرَتْ بِثَمَانٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَلَا أَرَى هَذَا يَعْلَمُ مَا هَاهُنَا؟! لَا يَدْخُلَنَّ عَلَيْكُنَّ هَذَا<، فَحَجَبُوهُ.

ترجمہ Book - حدیث 4107

کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل باب: فرمان الہیٰ «غير أولي الإربة» کی تفسیر ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ ایک ہیجڑا نبی کریم ﷺ کی ازواج کے گھروں میں آتا جاتا تھا اور لوگ اس کے بارے میں سمجھتے تھے کہ اس میں عورتوں کی طرف کوئی میلان نہیں اور یہ «غير أولي الإربة» میں سے ہے ۔ ایک دن نبی کریم ﷺ ہمارے ہاں تشریف لائے اور وہ آپ ﷺ کی کسی بیوی کے پاس بیٹھا ہوا تھا اور ایک عورت کی تعریف میں یوں کہہ رہا تھا کہ وہ جب سامنے سے آتی ہے تو اس کے پیٹ پر چار بل پڑتے ہیں اور جب کمر پھیر کر جاتی ہے تو آٹھ سے واپس ہوتی ہے ۔ ( یعنی پہلوؤں کی طرف سے چار چار بل نظر آتے ہیں جو اس کے فربہ اندام اور خوبصورت ہونے کی علامت ہیں ) تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” میں نہیں سمجھتا تھا کہ یہ بھی ان عورتوں کی مخفی باتیں جانتا ہے ‘ آئندہ یہ تمہارے ہاں ہرگز نہ آیا کرے ۔ “ چنانچہ اسے روک دیا گیا ۔
تشریح : سورۃ نور کی آیت حجاب (31 )میں جن لوگوں سے پردہ نہ کرنے کا بیان ہے ان میں ( غیر اولی الاربتہ) کا بھی ذکر ہے یعنی ایسے بڑے بوڑھے مرد جنہیں اب عورتوں کی کوئی خواہش نہ ہو لیکن عمرکے باوجود اگر محسوس ہو کہ فکری طور پر یہ آدمی عورتوں سے دلچسپی رکھتا ہے تو اس سے پردہ کرنا لازمی ہے انسان کی گفتگو اور نشست برخاست سے اس کے ذوق ومزاج کا اندازہ لگانا کوئی مشکل نہیں ہوتا جیسے کی درج ذیل حدیث میں مذکور ہے ۔ سورۃ نور کی آیت حجاب (31 )میں جن لوگوں سے پردہ نہ کرنے کا بیان ہے ان میں ( غیر اولی الاربتہ) کا بھی ذکر ہے یعنی ایسے بڑے بوڑھے مرد جنہیں اب عورتوں کی کوئی خواہش نہ ہو لیکن عمرکے باوجود اگر محسوس ہو کہ فکری طور پر یہ آدمی عورتوں سے دلچسپی رکھتا ہے تو اس سے پردہ کرنا لازمی ہے انسان کی گفتگو اور نشست برخاست سے اس کے ذوق ومزاج کا اندازہ لگانا کوئی مشکل نہیں ہوتا جیسے کی درج ذیل حدیث میں مذکور ہے ۔