كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابٌ فِي الْعَبْدِ يَنْظُرُ إِلَى شَعْرِ مَوْلَاتِهِ صحیح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَابْنُ مَوْهَبٍ قَالَا حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ اسْتَأْذَنَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحِجَامَةِ فَأَمَرَ أَبَا طَيْبَةَ أَنْ يَحْجُمَهَا قَالَ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ كَانَ أَخَاهَا مِنْ الرَّضَاعَةِ أَوْ غُلَامًا لَمْ يَحْتَلِمْ
کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل
باب: غلام کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی مالکہ کے بالوں کو دیکھ سکتا ہے
سیدنا جابر ؓ سے مروی ہے کہ ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ؓا نے نبی کریم ﷺ سے سینگی لگوانے کی اجازت چاہی ۔ تو آپ ﷺ نے ابوطیبہ کو فرمایا کہ اسے سینگی لگائے ۔ راوی نے کہا : میرا خیال ہے کہ سیدنا جابر ؓ نے بتایا کہ وہ ان کا رضاعی بھائی تھا یا نابالغ لڑکا تھا ۔
تشریح :
1 نابالغ بچے جو ابھی عورتوں کی پوشیدہ باتوں سے آگاہ نہ ہوئے ہوں اورزرخرید غلام کا ایک ہی حکم ہے لہذابوقت ضرورت عورت کے لئے جائز ہے کہ اپنی زینت اس کے سامنے ظاہر کرسکتی ہے ۔
2 : خواتین کے علاج معالجہ کے لئے اسلامی معاشرے میں خواتین طبیات (لیڈی ڈاکٹرز) کا اہتمام کرنا ضروری ہے تاکہ ضروری ہے تاکہ انہیں اجنبی مردڈاکٹروں کے سامنے نہ ہونا پڑے ۔
3 : عورت کے بال اس کی باطنی زینت کا حصہ ہیں جو وہ کسی غیر محرم کے سامنے ظاہر نہیں کرسکتی ۔
1 نابالغ بچے جو ابھی عورتوں کی پوشیدہ باتوں سے آگاہ نہ ہوئے ہوں اورزرخرید غلام کا ایک ہی حکم ہے لہذابوقت ضرورت عورت کے لئے جائز ہے کہ اپنی زینت اس کے سامنے ظاہر کرسکتی ہے ۔
2 : خواتین کے علاج معالجہ کے لئے اسلامی معاشرے میں خواتین طبیات (لیڈی ڈاکٹرز) کا اہتمام کرنا ضروری ہے تاکہ ضروری ہے تاکہ انہیں اجنبی مردڈاکٹروں کے سامنے نہ ہونا پڑے ۔
3 : عورت کے بال اس کی باطنی زینت کا حصہ ہیں جو وہ کسی غیر محرم کے سامنے ظاہر نہیں کرسکتی ۔