كِتَابُ اللِّبَاسِ بابٌ فِي قَدْرِ مَوْضِعِ الْإِزَارِ صحيح الإسناد حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنِي عِكْرِمَةُ أَنَّهُ رَأَى ابْنَ عَبَّاسٍ يَأْتَزِرُ فَيَضَعُ حَاشِيَةَ إِزَارِهِ مِنْ مُقَدَّمِهِ عَلَى ظَهْرِ قَدَمَيْهِ وَيَرْفَعُ مِنْ مُؤَخَّرِهِ قُلْتُ لِمَ تَأْتَزِرُ هَذِهِ الْإِزْرَةَ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْتَزِرُهَا
کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل
باب: مرد کی چادر شلوار کہاں تک ہونی چاہیے ؟
جناب عکرمہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس ؓ کو تہبند باندھے دیکھا کہ ان کے تہبند کا اگلا حاشیہ ان کے پاؤں کی پشت کو چھو رہا ہوتا اور پیچھے کی جانب سے اوپر کو اٹھا ہوتا تھا ۔ میں نے کہا کہ آپ تہبند اس انداز سے کیوں باندھتے ہیں ؟ انہوں نے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو اسی طرح باندھتے دیکھا ہے ۔
تشریح :
صحابہ کرام رضی اللہ کی عام عادات میں بھی آپ ؐ کی پیروی کرتے تھے اوراب اہل زمان کی حالت کیا ہے کہ صریح شرعی احکام وفرامین کی مخالفت کرکے بھی بڑے اعلی درجے کے مومن بنتے ہیں ۔
صحابہ کرام رضی اللہ کی عام عادات میں بھی آپ ؐ کی پیروی کرتے تھے اوراب اہل زمان کی حالت کیا ہے کہ صریح شرعی احکام وفرامین کی مخالفت کرکے بھی بڑے اعلی درجے کے مومن بنتے ہیں ۔