Book - حدیث 4090

كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْكِبْرِ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنَا هَنَّادٌ يَعْنِي ابْنَ السَّرِيِّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ الْمَعْنَى عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ قَالَ مُوسَى عَنْ سَلْمَانَ الْأَغَرِّ وَقَالَ هَنَّادٌ عَنْ الْأَغَرِّ أَبِي مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ هَنَّادٌ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ الْكِبْرِيَاءُ رِدَائِي وَالْعَظَمَةُ إِزَارِي فَمَنْ نَازَعَنِي وَاحِدًا مِنْهُمَا قَذَفْتُهُ فِي النَّارِ

ترجمہ Book - حدیث 4090

کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل باب: تکبر اور بڑائی کی برائی کا بیان سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بیان کیا ” اللہ عزوجل فرماتا ہے بڑائی میری ( اوپر کی ) چادر ہے اور عظمت میری ( نیچے کی ) چادر ہے ، چنانچہ جو کوئی ان میں سے کسی ایک کو بھی کھینچنے کی کوشش کرے گا ( میرا شریک ہونے کی کوشش کرے گا ) میں اسے جہنم میں جھونک دوں گا ۔ “
تشریح : 1 : ردا اس چادر کو کہتے ہیں جو انسان اپنے جسم کے اوپر اوڑھتا ہے اور ازارنیچے کی چادرکو کہتے ہیں جو بطور تہمبنداستعمال ہوتی ہے 2 : اللہ عزوجل کی تمام تر صفات پر ہمااراایمان ہے اور ہم انہیں بلا کیف اور بلا تشبیہ تسلیم کرتے ہیں کمال کبریائی اورعظمت صرف اورصرف اللہ ہی کو زیبا ہے اورانہیں رداءاورازار سے تعبیرکرنے کا مفہوم ۔۔۔۔۔واللہ اعلم بقول علامہ منذری ۔۔۔۔۔ یہ ہے کہ جس طرح مخلوق میں سے کوئی کسی غیر کو اپنی رداءیا ازارمیں شریک نہیں کرتا تو اللہ عزوجل کا مقام بے انتہا بے انتہا بلدوبالاہے ۔ 1 : ردا اس چادر کو کہتے ہیں جو انسان اپنے جسم کے اوپر اوڑھتا ہے اور ازارنیچے کی چادرکو کہتے ہیں جو بطور تہمبنداستعمال ہوتی ہے 2 : اللہ عزوجل کی تمام تر صفات پر ہمااراایمان ہے اور ہم انہیں بلا کیف اور بلا تشبیہ تسلیم کرتے ہیں کمال کبریائی اورعظمت صرف اورصرف اللہ ہی کو زیبا ہے اورانہیں رداءاورازار سے تعبیرکرنے کا مفہوم ۔۔۔۔۔واللہ اعلم بقول علامہ منذری ۔۔۔۔۔ یہ ہے کہ جس طرح مخلوق میں سے کوئی کسی غیر کو اپنی رداءیا ازارمیں شریک نہیں کرتا تو اللہ عزوجل کا مقام بے انتہا بے انتہا بلدوبالاہے ۔