كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ فِي وَقْتِ صَلَاةِ الْعَصْرِ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمَ الْخَنْدَقِ حَبَسُونَا عَنْ صَلَاةِ الْوُسْطَى صَلَاةِ الْعَصْرِ مَلَأَ اللَّهُ بُيُوتَهُمْ وَقُبُورَهُمْ نَارًا
کتاب: نماز کے احکام ومسائل
باب: نماز عصر کا وقت
جناب محمد بن سیرین سے روایت ہے وہ عبیدہ سے اور وہ سیدنا علی ؓ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے خندق والے دن کہا ” ان لوگوں نے ہمیں درمیانی ( یا افضل ) نماز ، نماز عصر سے روکے رکھا اللہ ان کے گھروں اور قبروں کو آگ سے بھر دے ۔ “
تشریح :
(1)یہ حدیث آیت کریمہ : ( حافظوا علی الصلوات والصلوۃ الوسطی وقوموا للہ قانتین ) ( البقرہ : 238) ’’ نماز وں کےمحافت اورپابندی کرو او ردرمیانی ( یا افضل ) نماز کی ، اور اللہ کےلیے باادب ہوکر کھڑے ہوؤ۔،، کی تفسیر کرتی ہےکہ اس میں صلوۃ وسطی سے مرا د عصر کی نماز ہے۔
(2) رسول اللہ ﷺ جیسی رحیم وشفیق شخصیت کی زبان سےاس قسم کی شدید بددعا کا جاری ہونا واضح کرتاہے کہ کسی ایک نماز کا بروقت ادا نہ ہونا بھی دین میں بہت بڑا خسارہ ہے۔
(1)یہ حدیث آیت کریمہ : ( حافظوا علی الصلوات والصلوۃ الوسطی وقوموا للہ قانتین ) ( البقرہ : 238) ’’ نماز وں کےمحافت اورپابندی کرو او ردرمیانی ( یا افضل ) نماز کی ، اور اللہ کےلیے باادب ہوکر کھڑے ہوؤ۔،، کی تفسیر کرتی ہےکہ اس میں صلوۃ وسطی سے مرا د عصر کی نماز ہے۔
(2) رسول اللہ ﷺ جیسی رحیم وشفیق شخصیت کی زبان سےاس قسم کی شدید بددعا کا جاری ہونا واضح کرتاہے کہ کسی ایک نماز کا بروقت ادا نہ ہونا بھی دین میں بہت بڑا خسارہ ہے۔