Book - حدیث 4069

كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابٌ فِي الْحُمْرَةِ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُزَابَةَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ يَعْنِي ابْنَ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي يَحْيَى عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ مَرَّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ عَلَيْهِ ثَوْبَانِ أَحْمَرَانِ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ترجمہ Book - حدیث 4069

کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل باب: سرخ رنگ کا بیان سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کے پاس سے گزرا جس پر سرخ رنگ کے دو کپڑے تھے ‘ اس نے آپ ﷺ کو سلام کیا مگر آپ ﷺ نے اس کے سلام کا جواب نہیں دیا ۔
تشریح : یہ روایت سند اضعیف ہے تاہم یہ واضح ہے کہ اگر کوئی شخص کسی شرعی مخالفت کا مرتکب ہو رہا ہو تو زبانی نصیحت کے علاوہ ایک انداز یہ بھی ہے کہ اس کے سلام کا جواب نہ دیا جائے تاکہ اسے خوب نصیحت ہو اور وہ اپنے غلط عمل سے باز آجائے جیساکہ غزوہ تبوک سے عمدہ پیچھے رہ جانےوالوں کے ساتھ کیا گیا تھا ۔ یہ روایت سند اضعیف ہے تاہم یہ واضح ہے کہ اگر کوئی شخص کسی شرعی مخالفت کا مرتکب ہو رہا ہو تو زبانی نصیحت کے علاوہ ایک انداز یہ بھی ہے کہ اس کے سلام کا جواب نہ دیا جائے تاکہ اسے خوب نصیحت ہو اور وہ اپنے غلط عمل سے باز آجائے جیساکہ غزوہ تبوک سے عمدہ پیچھے رہ جانےوالوں کے ساتھ کیا گیا تھا ۔