Book - حدیث 4041

كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ مَا جَاءَ فِي لُبْسِ الْحَرِيرِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ... بِهَذِهِ الْقِصَّةِ، قَالَ: حُلَّةُ إِسْتَبْرَقٍ، وَقَالَ فِيهِ: ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَيْهِ بِجُبَّةِ دِيبَاجٍ، وَقَالَ: >تَبِيعُهَا وَتُصِيبُ بِهَا حَاجَتَكَ<.

ترجمہ Book - حدیث 4041

کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل باب: ریشم پہننے کا مسئلہ جناب سالم اپنے والد ، سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے یہ قصہ بیان کرتے ہیں انہوں نے ( «حلة سيراء» کی بجائے ) «حلة إستبرق» کہا ۔ ( استبرق موٹے ریشم کو کہتے ہیں ) اس روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ان کو دیباج ( بارک ریشم ) کا ایک حلہ بھجوایا اور فرمایا ” اسے فروخت کر کے اپنی ضرورت پوری کر لو ۔“
تشریح : ریشم موٹا ہو یا باریک سب کا حکم ایک ہے اور نبی ؐنے اسے فروخت کرنے کا حکم اس لئے دیا تھا کہ فی نفسہ وہ حلال تھا ،گو مردوں کے لئے اسے پہننا حرام تھا گویاایسی چیزیں جو ایک اعتبار سے حلال اور ایک اعتبار سے حرام ہوں ام کی تجارت جائز ہے ۔ ریشم موٹا ہو یا باریک سب کا حکم ایک ہے اور نبی ؐنے اسے فروخت کرنے کا حکم اس لئے دیا تھا کہ فی نفسہ وہ حلال تھا ،گو مردوں کے لئے اسے پہننا حرام تھا گویاایسی چیزیں جو ایک اعتبار سے حلال اور ایک اعتبار سے حرام ہوں ام کی تجارت جائز ہے ۔