كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابٌ مَا يَقُولُ إِذَا لَبِسَ ثَوْبًا جَدِيدًا حسن دون زيادة وما تأخر حَدَّثَنَا نُصَيْرُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ يَعْنِي ابْنَ أَبِي أَيُّوبَ عَنْ أَبِي مَرْحُومٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَكَلَ طَعَامًا ثُمَّ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنِي هَذَا الطَّعَامَ وَرَزَقَنِيهِ مِنْ غَيْرِ حَوْلٍ مِنِّي وَلَا قُوَّةٍ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ قَالَ وَمَنْ لَبِسَ ثَوْبًا فَقَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي كَسَانِي هَذَا الثَّوْبَ وَرَزَقَنِيهِ مِنْ غَيْرِ حَوْلٍ مِنِّي وَلَا قُوَّةٍ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ
کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل
باب: نیا لباس پہنے تو کون سی دعا پڑھے ؟
جناب سہل اپنے والد معاذ بن انس ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو شخص کھانا کھانے کے بعد یوں دعا کرے «الحمد لله الذي أطعمني هذا الطعام ورزقنيه من غير حول مني ولا قوة» حمد اس اللہ کی جس نے مجھے یہ کھانا کھلایا اور بغیر میری کسی کوشش و قوت کے مجھے یہ رزق عنایت فرمایا ، تو اس کے اگلے اور پچھلے سب گناہ بخش دیے جاتے ہیں ۔ “ فرمایا ” اور جو کوئی کپڑا پہنے پھر یہ دعا کرے «الحمد لله الذي كساني هذا الثوب ورزقنيه من غير حول مني ولا قوة» حمد اس اللہ کی جس نے مجھے یہ کپڑا پہنایا اور بغیر میری کسی کوشش اور قوت کے مجھے یہ عنایت فرمایا ، تو اس کے اگلے اور پچھلے ( سب ) گناہ بخش دیے جاتے ہیں ۔ “
تشریح :
یہ حدیث حسن درجے کی ہے۔مگر اس میں پچھلے گناہ کے الفاظ نہیں ہیں
2 : کھاناکھا کر لباس پہنتے ہوئے مذکورپ بالا یا دوسری مسنون دعائیں پڑھنا انتہائی مستحب عمل ہے اس سے یہ نعمتیں انسان کے لئے بابرکت ہوجاتی ہیں اور بندی اس کے شر سے محفوظ رہتاہے بلکہ مزید انعامات ربانی کا مستحق قرارپاتا ہے ۔ کیونکہ ارشاد باری تعالی ہے اگر تم شکر کروگے تو یقینا میں تمہیں زیادہ دوں گا
یہ حدیث حسن درجے کی ہے۔مگر اس میں پچھلے گناہ کے الفاظ نہیں ہیں
2 : کھاناکھا کر لباس پہنتے ہوئے مذکورپ بالا یا دوسری مسنون دعائیں پڑھنا انتہائی مستحب عمل ہے اس سے یہ نعمتیں انسان کے لئے بابرکت ہوجاتی ہیں اور بندی اس کے شر سے محفوظ رہتاہے بلکہ مزید انعامات ربانی کا مستحق قرارپاتا ہے ۔ کیونکہ ارشاد باری تعالی ہے اگر تم شکر کروگے تو یقینا میں تمہیں زیادہ دوں گا