Book - حدیث 4012

كِتَابُ الْحَمَّامِ بَابُ النَّهْيِ عَنْ التَّعَرِّي صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُفَيْلٍ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ الْعَرْزَمِيِّ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ يَعْلَى, أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَجُلًا يَغْتَسِلُ بِالْبَرَازِ فُسْتَان إِزَارٍ، فَصَعَدَ الْمِنْبَرَ، فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ حَيِيٌّ سِتِّيرٌ، يُحِبُّ الْحَيَاءَ وَالسَّتْرَ, فَإِذَا اغْتَسَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَسْتَتِرْ<.

ترجمہ Book - حدیث 4012

کتاب: حمامات ( اجتماعی غسل خانوں) سے متعلق مسائل باب: عریاں اور برہنہ ہونا حرام ہے سیدنا یعلیٰ بن امیہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ ایک کھلی جگہ میں کپڑا باندھے بغیر نہا رہا تھا تو آپ ﷺ منبر پر چڑھے اور اللہ عزوجل کی حمد و ثنا بیان کی ، پھر فرمایا ” اللہ عزوجل انتہائی حیاء والا اور پردہ پوش ہے ‘ حیاء اور پردہ پوشی کو پسند کرتا ہے ‘ سو تم میں سے جب کوئی غسل کرنے لگے ‘ تو پردہ کر لے ۔ “
تشریح : کھلی جگہ میں بے لباس ہو کرغسل کرنا حرام ہے،واجب ہے کہ کپڑا پہن کر نہائے حتی کے میت کو عریاں بھی جائز نہیں 2 : داعی حضرات پر واجب ہے کہ جب لوگوں میں اور معاشرے میں کوئی خلاف شرح بات دیکھیں تو اس پر لوگوں کو منتبہ کریں ؎ 3 : اللہ عزوجل کے اسمائے حسنی وصفات علیا میں سے ایک ستیر بھی ہے (س کی زیر اور ت کی شد کے ساتھ ) یعنی بندوں کے عیوب کی زیادہ پردہ پوشی کرنے والا ۔ کھلی جگہ میں بے لباس ہو کرغسل کرنا حرام ہے،واجب ہے کہ کپڑا پہن کر نہائے حتی کے میت کو عریاں بھی جائز نہیں 2 : داعی حضرات پر واجب ہے کہ جب لوگوں میں اور معاشرے میں کوئی خلاف شرح بات دیکھیں تو اس پر لوگوں کو منتبہ کریں ؎ 3 : اللہ عزوجل کے اسمائے حسنی وصفات علیا میں سے ایک ستیر بھی ہے (س کی زیر اور ت کی شد کے ساتھ ) یعنی بندوں کے عیوب کی زیادہ پردہ پوشی کرنے والا ۔