Book - حدیث 3990

كِتَابُ الْحُرُوفِ وَالْقِرَاءَاتِ بَابٌ... ضعيف الإسناد حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سُلَيْمَانَ الرَّازِيُّ سَمِعْتُ أَبَا جَعْفَرٍ يَذْكُرُ عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ قِرَاءَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَلَى قَدْ جَاءَتْكِ آيَاتِي فَكَذَبْتِ بِهَا وَاسْتَكْبَرْتِ وَكُنْتِ مِنْ الْكَافِرِينَ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا مُرْسَلٌ الرَّبِيعُ لَمْ يُدْرِكْ أُمَّ سَلَمَةَ

ترجمہ Book - حدیث 3990

کتاب: قرآن کریم کی بابت لہجوں اور قراءتوں کا بیان باب:... ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ؓا سے مروی ہے ، وہ فرماتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ کی قرآت تھی «بلى قد جاءتك آياتي فكذبت بها واستكبرت وكنت من الكافرين» ( سورۃ الزمر 59 ) ( یعنی واحد مؤنث مخاطب کے ضیغوں میں ” کاف “ اور ” تا “ کے کسرہ کے ساتھ ) ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : یہ حدیث مرسل ہے ۔ ربیع ( ربیع بن انس ) نے سیدہ ام سلمہ ؓا کو نہیں پایا ۔
تشریح : روایت ضعیف الاسناد ہے۔ جمہور کی معروف روایت مذکر کے صیغوں کے ساتھ ہے جن قراء نےمونث کے صیغوں کے ساتھ پڑھا ہےوہ بلحاط لفط(نفس ہے) جو مونث سماعی ہے۔آیت کریمہ کے معنی ہیں: ہاں کیوں نہیں بلاشبہ تیرے پاس میری آیات آئیں تو تونے انہیں جھٹلایا اور تکبر کیا اور تو کافرتھا روایت ضعیف الاسناد ہے۔ جمہور کی معروف روایت مذکر کے صیغوں کے ساتھ ہے جن قراء نےمونث کے صیغوں کے ساتھ پڑھا ہےوہ بلحاط لفط(نفس ہے) جو مونث سماعی ہے۔آیت کریمہ کے معنی ہیں: ہاں کیوں نہیں بلاشبہ تیرے پاس میری آیات آئیں تو تونے انہیں جھٹلایا اور تکبر کیا اور تو کافرتھا