Book - حدیث 3984

كِتَابُ الْحُرُوفِ وَالْقِرَاءَاتِ بَابٌ... صحيح ق دون قوله ولكنه حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا عِيسَى عَنْ حَمْزَةَ الزَّيَّاتِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَعَا بَدَأَ بِنَفْسِهِ وَقَالَ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْنَا وَعَلَى مُوسَى لَوْ صَبَرَ لَرَأَى مِنْ صَاحِبِهِ الْعَجَبَ وَلَكِنَّهُ قَالَ إِنْ سَأَلْتُكَ عَنْ شَيْءٍ بَعْدَهَا فَلَا تُصَاحِبْنِي قَدْ بَلَغْتَ مِنْ لَدُنِّي طَوَّلَهَا حَمْزَةُ

ترجمہ Book - حدیث 3984

کتاب: قرآن کریم کی بابت لہجوں اور قراءتوں کا بیان باب:... سیدنا ابن عباس ؓ نے سیدنا ابی بن کعب ؓ سے نقل کیا کہ رسول اللہ ﷺ جب دعا فرماتے تو پہلے اپنے آپ سے ابتداء فرماتے اور کہتے «رحمة الله علينا وعلى موسى» ” اللہ کی رحمت ہو ہم پر اور موسیٰ پر ۔ اگر وہ صبر کر لیتے تو وہ اپنے صاحب ( خضر ) سے بہت عجائب دیکھتے ، لیکن انہوں نے خود ہی کہہ دیا : اگر اس کے بعد میں آپ سے کوئی سوال کروں تو آپ مجھے اپنے ساتھ مت رکھیں ۔ آپ میری طرف سے معذرت کو پہنچ چکے ۔“ ( حمزہ الزیات نے لفظ «لدني» کو طول دے کر یعنی دال کے ضمہ اور نون کی شد کے ساتھ ثقیل کر کے پڑھا ۔ ( یہ مضمون سورۃ الکہف ، آیت 76 کا ہے ) ۔