Book - حدیث 3975

كِتَابُ الْحُرُوفِ وَالْقِرَاءَاتِ بَابٌ... حسن صحيح حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي الزِّنَادِ وَهُوَ أَشْبَعُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ وَلَمْ يَقُلْ سَعِيدٌ كَانَ يَقْرَأُ

ترجمہ Book - حدیث 3975

کتاب: قرآن کریم کی بابت لہجوں اور قراءتوں کا بیان باب:... سیدنا زید بن ثابت ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ یہ آیت یوں پڑھا کرتے تھے «لا يستوي القاعدون من المؤمنين غير أولي الضرر» ” مومنین میں سے ( جہاد سے ) بیٹھ رہنے والے اس حال میں کہ انہیں کوئی عذر ہو اور جہاد پر جانے والے برابر نہیں ہو سکتے ۔ “ یعنی «غير» کے زبر کے ساتھ ۔ سعید ( سعید بن منصور ) نے «كان يقرأ» کا لفظ نہیں کہا ۔
تشریح : اس آیت کریمہ میں لفظ(غیر) زبر کے ساتھ اہل حرمین نافع ابن عامراورکسائی کی قراءت ہےاور یہ حال یا مستشنیٰ ہے جبکہ ابن کثیر ابوعمرو حمزہ اور عاصم اسے مرفوع پرھتےہیں جو کہ قاعدون کی صفت ہے۔ اور ایک قراءت زیر کے ساتھ بھی ہے مگرشاذ ہے۔ اس صورت میں یہ مومنین کی صفت یا اسکا بدل ہوگا اس آیت کریمہ میں لفظ(غیر) زبر کے ساتھ اہل حرمین نافع ابن عامراورکسائی کی قراءت ہےاور یہ حال یا مستشنیٰ ہے جبکہ ابن کثیر ابوعمرو حمزہ اور عاصم اسے مرفوع پرھتےہیں جو کہ قاعدون کی صفت ہے۔ اور ایک قراءت زیر کے ساتھ بھی ہے مگرشاذ ہے۔ اس صورت میں یہ مومنین کی صفت یا اسکا بدل ہوگا